Maktaba Wahhabi

503 - 612
مسلمانو! اسلامی شریعت کو اپنائے بغیر بشریت و انسانیت حقیقی راحت و سکون نہیں پا سکتی، بلکہ وہ سراسر مبتلاے عذاب و خبط رہے گی، اس کی زندگی اجیرن ہوگی اور اس کی انتہائی قیمتی و عزیز اشیا رائیگاں جائیں گی، اﷲ تعالیٰ نے سچ ہی فرمایا ہے: ﴿ وَ مَنْ یُّھِنِ اللّٰہُ فَمَالَہٗ مِنْ مُّکْرِمٍ﴾ [الحج: ۱۸] ’’اور جس شخص کو اﷲ تعالیٰ ذلیل کرے، اسے کوئی عزت دینے والا نہیں۔‘‘ وہ زندگی جو انسان کو عزت و شرف عطا کر سکتی ہے، وہ صرف شریعتِ اسلامیہ کے سائے میں گزرنے والی زندگی ہی ہے۔ اسے اپنائے بغیر، اس کی حدود و قیود کا احترام کیے بغیر اور اس پر عمل کیے بغیر کوئی عزت و شرف نہیں۔ اعداے شریعت اور دشمنانِ دین: مسلمانو! اس شریعتِ غرّا کے بے شمار دشمن ہیں جو اسے ختم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرتے، بلکہ چاہتے ہیں کہ اسے اس کے گہوارے ہی میں دفن کر دیں، وہ اس کے مبادیات و ثوابت، قواعد و ضوابط اور اس کے مسلّمات میں تشکیک پیدا کرنے میں کوشاں رہتے ہیں، وہ دھوکے، مکر و فریب، تاویل، کذب و دجل، خوبصورت الفاظ اور چمک و دمک والے اقوال کے ذریعے حق و باطل کو باہم گڈمڈ کرنے میں لگے رہتے ہیں، وہ معاندینِ اسلام و دشمنانِ دین ظاہر تو کچھ کرتے ہیں مگر باطن اس کے سراسر الٹ ہوتا ہے، وہ زمین میں سراسر فساد پیدا کر رہے ہیں، کسی قسم کی اصلاح ہرگز نہیں کر رہے۔ وہ کھل کر تو شریعت کا انکار نہیں کر سکتے، اس لیے انھوں نے مکر و فریب والے اور فاجرانہ و گمراہ کن طریقے اختیار کر لیے ہیں جن کے ذریعے وہ حق کو باطل اور باطل کو حق بنا کر پیش کرنے میں لگے ہوئے ہیں، باطل و شر اور فساد پھیلانے والے ان کے بے شمار معاون و مدد گار ہیں۔ وہ ایسے لوگوں کا سہارا بھی لے لیتے ہیں جو ان کے مکر و فریب، دھوکا اور گمراہی پر مشتمل نظریات کے ظاہر کو دیکھ کر اس کی ترویج کا باعث بنے۔ وہ ان کے ظاہر کو دیکھ کر انھیں باعثِ عزت سمجھتے اور جواز کا فیصلہ کر دیتے ہیں، جبکہ اہلِ بصیرت ان کے اصل مقاصد اور باطن کو دیکھ کر انھیں انتہائی قبیح و حرام سمجھتے ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ان لوگوں نے جو حیلے تراشے ہیں اور ان کے ذریعے وہ سنن کا خاتمہ کرنے کے
Flag Counter