Maktaba Wahhabi

603 - 612
’’بندہ اس وقت تک بچت میں رہتا ہے جب تک کسی کا ناحق خون نہ کرے۔‘‘ ہیثم بن مالک طائی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَا مِنْ ذَنْبٍ بَعْدَ الشِّرْکِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللّٰہِ مِنْ نُّطْفَۃٍ وَضَعَھَا رَجُلٌ فِيْ رَحِمٍ لَا یَحِلُّ لَہٗ )) [1] ’’اللہ کے نزدیک شرک کے بعد اس سے بڑا دوسرا گناہ کوئی نہیں کہ آدمی کسی ایسے رحم میں نطفہ ڈال دے جو اس کے لیے حلال نہیں۔‘‘لواطت اور اغلام بازی تو زنا سے بھی بدترین گناہ ہے، کیونکہ اس غیر فطری فعل کا ارتکاب کرنے والوں پر نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہی [2] اور سِحاق (دو عورتوں کا باہم خود لذتی کرنا ) بھی زنا کی ایک قسم اور حرام خباثتوں میں سے ایک بدترین خباثت ہے۔ سود خوری سے بچاو: سود خوری سے بچیں، کیونکہ سود رزق میں بے برکتی اور اللہ کی ناراضی کا باعث ہے۔ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے: (( اَلرِّبَا اِثْنَانِ وَسَبْعُوْنَ بَابًا، أَدْنَاھَا مِثْلُ إِتْیَانِ الرَّجُلِ أُمَّہٗ )) [3] ’’سود کے بہتر (۷۲) درجے ہیں، جن میں سے کم ترین درجے کا گناہ اتنا ہے جتنا کوئی شخص اپنی ماں سے زنا کرے۔‘‘ رشوت ستانی وغیرہ: مسلمانوں اور کمزور لوگوں کے اموال کو ناجائز طریقوں سے مت بٹورو، ایسے مال کو اپنے حلال مال میں ملا لینا دنیا کی تباہی اور آخرت میں جہنم کا باعث ہے۔ رشوت ستانی اور جھوٹی گواہی سے دامن بچاؤ، یہ چیزیں لوگوں کے حقوق کو ضائع کرنے والی اور باطل کی مدد کرنے والی ہیں، جس نے باطل کا ساتھ دیا، اسے اللہ گناہ و عار کے ساتھ ساتھ ہلاکت کے گھر (جہنم ) میں داخل کردے
Flag Counter