Maktaba Wahhabi

632 - 612
اچھے انجام کا ضامن ہے۔ یہ بات خوب سمجھ لو کہ یہ دنیا کھیل کا میدان ہے۔ جو لوگ نیکیوں میں سبقت لے گئے وہ فوز و فلاح پا گئے اور جو لوگ پیچھے رہ گئے وہ ناکام ہوگئے۔ اللہ اس بندے پر رحم کرے، جو دیکھے تو گہری نظر سے فکر کرے اور جب فکر کرے تو اس سے عبرت حاصل کرے اور تکلیف آئے تو صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے اور حق پر صبر صرف وہی کرتا ہے، جو اس کی فضیلت اور آخرت میں اس کے اجر و ثواب کی امید رکھتا ہے۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ اِنَّ الْعَاقِبَۃَ لِلْمُتَّقِیْنَ﴾ [ھود: ۴۹] ’’یقینا اچھا انجام تو اہلِ تقویٰ کے لیے ہے۔‘‘ اللہ کے بندو! تم دنیا میں موت کا نشانہ اور بلاؤں کا ٹھکانہ ہو۔ سلف کے رخصت ہونے کے بعد اب تم خلف ہو، کل تم چلے جاو گے اور بعد میں آنے والوں کے سلف بن جاو گے۔ اپنی عمر اور زندگی کے زمانے کو غنیمت سمجھیں، اپنے نفس کے ساتھ محنت کریں، کیوں کہ محنت ہی عبادت گزاروں کا مال ہے۔ یہی دنیا سے بے رغبت زاہدوں کا راس المال ہے، اس پر نفوس کی صلاح و اصلاح کا دار و مدار ہے۔ صبح و شام اور اندھیرے میں کچھ وقت عمل کرتے رہو، میانہ روی اپناؤ، تم با سلامت منزل تک پہنچ جاو گے۔ زائرینِ مدینہ سے: مسلمانو! جنھوں نے حج ادا کر لیا ہے اور اب مدینہ طیبہ میں پہنچ گئے ہو۔ مدینہ منورہ کی سر زمین میں رہتے ہوئے، یہ بات ذہن سے غائب نہ ہونے پائے کہ یہ وہ سرزمین ہے جس پر پوری کائنات کے اشرف ترین شخص کے قدموں کی شوخیِ پا نمایاں ہے، یہ وہ جگہ ہے جہاں سرورِ کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیاتِ طیبہ کا ایک حصہ گزارا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کا علم حاصل کرنے کی کوشش کریں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پڑھیں اور سیکھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہج و طریقے پر چلیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت پر عمل کریں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہاجِ نبوت کی پیروی کریں، اللہ سے مدد طلب کیے بغیر یہ مقصود حاصل نہیں کیاجا سکتا۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَ مَنْ یَّعْتَصِمْ بِاللّٰہِ فَقَدْ ھُدِیَ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ﴾ [آل عمران: ۱۰۱] ’’جس نے اللہ سے لو لگائی، وہ صراطِ مستقیم کی ہدایت پا گیا۔‘‘ حجاجِ بیت اللہ! یہ حج آپ کی پہلی فتح، آپ کی فجرِ عمل کا سپیدہ، صبح کا نور، ولادت کی ابتدا
Flag Counter