Maktaba Wahhabi

247 - 608
ماہِ رجب کی بدعات اہم عناصر خطبہ : 1۔ ماہِ رجب حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک ہے 2۔ رجب کی بعض بدعات 3۔ صلاۃ الرغائب 4۔ رجب کے مخصوص روزے 5۔ رجب کی ستائیسویں رات کی عبادت یا اگلے دن کا روزہ 6۔کیا رجب میں عمرہ کرنا افضل ہے ؟ 7۔ رجب کے کونڈے برادرانِ اسلام ! رجب کا مہینہ حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک ہے ۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:{اِنَّ عِدَّۃَ الشُّہُوْرِ عِنْدَ اللّٰه اثْنَا عَشَرَ شَہْرًا فِیْ کِتَابِ اللّٰه یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ مِنْہَآ أَرْبَعَۃٌ حُرُمٌ ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ فلَاَ تَظْلِمُوْا فِیْہِنَّ أَنْفُسَکُمْ}[1] ’’بے شک مہینوں کی گنتی اﷲ کے نزدیک لوح محفوظ میں بارہ ہے ۔ اور یہ اس دن سے ہے جب سے اﷲ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے ۔ ان میں سے چار مہینے حرمت وادب کے ہیں ۔ یہی مضبوط دین ہے ، لہٰذا تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو ۔‘‘ یعنی ابتدائے آفرینش سے ہی اﷲ تعالیٰ کے نزدیک سال کے مہینوں کی تعداد بارہ ہے ، ان میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں ۔ حرمت والے چار مہینے کونسے ہیں ؟ اس کی وضاحت صحیح بخاری کی ایک حدیث میں یوںکی گئی ہے : حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( اَلسَّنَۃُ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا مِنْہَا أَرْبَعَۃٌ حُرُمٌ:ثَلَاثَۃٌ مُتَوَالِیَاتٌ:ذُوالْقَعْدَۃ، وَذُوالْحِجَّۃ، وَالْمُحَرَّم،وَرَجَبُ مُضَرَ الَّذِیْ بَیْنَ جُمَادٰی وَشَعْبَان[2])) ’’ سال بارہ مہینوں کا ہے جن میں چار حرمت والے ہیں ، تین پے در پے ہیں اور وہ ہیں : ذوالقعدۃ ، ذوالحجہ ا ور محرم ا ور چوتھا مہینہ رجبِ مضرہے جو کہ جمادی الثانیہ اور شعبان کے درمیان آتا ہے ۔‘‘
Flag Counter