Maktaba Wahhabi

443 - 608
خطبۂ عید الفطر اہم عناصر خطبہ : 1۔ عید کس کیلئے ؟ 2۔ اتمامِ گنتی پر اللہ تعالیٰ کا شکر 3۔ قبولیت کی دعا 4۔ اعمال صالحہ پر ثبات اور نافرمانیوں سے اجتناب 5۔ ایام عید میں جائز تفریح 6۔ ایامِ عید میں بعض منکرات کا ارتکاب برادرانِ اسلام ! آج عید الفطر کا دن ہے ۔نہایت خوشی اور مسرت کا دن ۔ ٭ اُس شخص کیلئے خوشی اور مسرت کا دن جس نے رمضان المبارک کے مکمل روزے رکھے اور بغیر شرعی عذر کے کوئی روزہ نہیں چھوڑا ۔کیونکہ اسی شخص کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا کہ (( مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِیْمَانًا وَاِحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ [1])) ’’جس نے حالت ایمان میں اوراللہ سے حصولِ ثواب کی نیت سے رمضان المبارک کے روزے رکھے اس کے سابقہ گناہ معاف کردئے جاتے ہیں ۔‘‘ ٭ آج کادن اُس آدمی کیلئے یقینا خوشی کا دن ہے جو ماہِ رمضان المبارک میں روزے رکھنے کے علاوہ نماز تراویح بھی پابندی سے پڑھتا رہا ۔ کیونکہ اسی آدمی کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا کہ (( مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِیْمَانًا وَّاحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہ)) [2] ’’ جس شخص نے ایمان کے ساتھ اور اللہ کی رضا کو طلب کرتے ہوئے رمضان کا قیام کیا اس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔ ‘‘ صیامِ رمضان اور قیام ِ رمضان کا اہتمام کرنے والے خوش نصیب بھائیو ! پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو مغفرت کی خوشخبری سنائی ہے ۔ آج کا دن یقینا آپ کیلئے خوشی کا دن ہے کہ آپ نے روزے بھی رکھے اور تراویح بھی پڑھتے رہے۔اللہ تعالیٰ شرفِ قبولیت سے نوازے ۔ ٭ آج اُس شخص کو یقینا شاداں وفرحاں ہونا چاہئے جس نے لیلۃ القدر کی عبادت کا ثواب حاصل کرنے کیلئے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں جد وجہد کی اور خصوصی طورپر ان راتوں کا قیام کیا ۔ کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی کے بارے میں فرمایا تھا کہ
Flag Counter