Maktaba Wahhabi

551 - 608
خطبۂ عید الاضحی اہم عناصر خطبہ : 1۔ قربانی : ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی سنت 2۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی تعریف قرآن مجید میں 3۔ قربانی : امام الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ 4۔ قربانی کے بعض اہم مسائل وآداب 5۔ ایامِ عید میں بعض منکرات کا ارتکاب ! برادران اسلام!آج عید الاضحی یعنی قربانی کی عید کا دن ہے۔وہ عظیم دن کہ جس میں مسلمانانِ عالم حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی سنت کو زندہ کرتے ہوئے اور اپنے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر عمل کرتے ہوئے لاکھوں جانور صرف اللہ تعالیٰ کے نام پر قربان کرتے ہیں ۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے جلیل القدر پیغمبر تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنا خلیل بنایا جیسا کہ ارشاد باری ہے:{وَاتَّخَذَ اللّٰہُ إِبْرَاہِیْمَ خَلِیْلاً}[1] اللہ تعالیٰ نے آپ کو اتنا بلند مقام عطا کیا کہ آپ کے بعد جتنے انبیاء علیہم السلام مبعوث ہوئے وہ سب کے سب آپ کی نسل سے تھے اور آپ کے بعد اللہ تعالیٰ نے جتنی کتب نازل کیں وہ آپ ہی کی اولاد میں سے انبیاء علیہم السلام پر نازل کیں ۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اپنے اِس پیارے نبی کا ۶۹ مرتبہ ذکر کیا ہے اور ان کے مختلف واقعات کوبار بار ذکر کرکے ان کی تعریف کی ہے ۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:{إِنَّ إِبْرَاہِیْمَ کَانَ أُمَّۃً قَانِتًا لِلّٰہِ حَنِیْفًا وَلَمْ یَکُ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ.شَاکِرًا لِّاَنْعُمِہِ اجْتَبَاہُ وَہَدَاہُ إِلَی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ.وَآتَیْْنَاہُ فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَإِنَّہُ فِیْ الآخِرَۃِ لَمِنَ الصَّالِحِیْنَ.ثُمَّ أَوْحَیْْنَا إِلَیْْکَ أَنِ اتَّبِعْ مِلَّۃَ إِبْرَاہِیْمَ حَنِیْفًا وَمَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ}[2] ’’ بے شک ابراہیم ( علیہ السلام ) پیشوا اور اللہ کے فرمانبردار تھے ۔ سب سے کٹ کر اللہ کے ہو گئے تھے اور مشرکین میں سے نہ تھے ۔وہ اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والے تھے ۔اللہ نے انھیں چن لیا تھا اور راہِ راست کی
Flag Counter