Maktaba Wahhabi

281 - 555
صبر کے فوائدو ثمرات اہم عناصر خطبہ : 1۔ صبر کا مفہوم 2۔ صبر کی اہمیت 3۔صبر کے بعض ثمرات وفوائد 4۔ مختلف آزمائشوں پر صبر : ٭ پیاروں کی جدائی پر صبر ٭ جسمانی تکلیفوں پر صبر ٭ لوگوں کی اذیتوں پر صبر ٭ حکمرانوں کے ظلم پر صبر ٭ بیٹیوں کی آزمائش پر صبر 5۔ صبر کی شرائط 6۔ صبر کی اقسام برادران اسلام ! گذشتہ خطبۂ جمعہ میں ہم نے یہ عرض کیا تھا کہ ایمان کے دو حصے ہیں : پہلا شکر اور دوسرا صبر، پھر ہم ہے نے شکر کی اہمیت ، اس کے فضائل اور فوائد وثمرات کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی تھی۔ جبکہ آج ہمارا موضوع ِ سخن ایمان کا دوسرا حصہ یعنی ’’ صبر ‘‘ ہے۔ عربی زبان میں ’’ صبر ‘‘ کا معنی ہے : روکنا اور بند کرنا ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿وَاصْبِرْ نَفْسَکَ مَعَ الَّذِیْنَ یَدْعُونَ رَبَّہُم بِالْغَدَاۃِ وَالْعَشِیِّ یُرِیْدُونَ وَجْہَہُ﴾[1] ’’اور اپنے آپ کو ان لوگوں میں بند رکھیئے جو صبح وشام اپنے رب کی رضا کو طلب کرتے ہوئے اسے پکارتے ہیں ۔‘‘ ’’صبر ‘‘ کے اسی لغوی معنی کو مد نظر رکھتے ہوئے بعض اہل علم نے اس کی تعریف یوں کی ہے : (حَبْسُ النَّفْسِ عَنِ الْجَزَعِ وَالتَّسَخُّطِ،وَحَبْسُ اللِّسَانِ عَنِ الشَّکْوَی،وَحَبْسُ الْجَوَارِحِ عَنِ التَّشْوِیْشِ ) یعنی ’’ اپنے آپ کو گھبراہٹ اور ناگواری سے روکنا ، زبان پر حرفِ شکایت نہ لانا اور باقی اعضائے جسم کو الجھن اور پریشانی میں مبتلا ہونے سے بچانا ۔‘‘ گویا ’’ صبر ‘‘ سے مراد ہے : برداشت کرنا ، زبان پر حرفِ شکایت نہ لانااورگھبراہٹ ، بے چینی اور مایوسی کا
Flag Counter