Maktaba Wahhabi

448 - 492
حدیث(لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ)کی تشریح اہم عناصرِ خطبہ: 1۔ حدیث(لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ)کا معنی 2۔ کچھ بنیادی باتیں 3۔ ضرر پہنچانا حرام ہے 4۔ ضرر رسانی کی مختلف صورتیں 5۔ سگریٹ نوشی کرنا حرام ہے پہلا خطبہ محترم حضرات ! رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے جامع کلمات کہنے کی صلاحیت سے نوازا۔یعنی ایسے کلمات کہ جو بظاہر مختصراور چھوٹے نظر آتے ہیں لیکن اپنے معانی ومطالب کے لحاظ سے بہت وسعت رکھتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ(فُضِّلْتُ عَلَی الْأنْبِیَائِ بِسِتٍّ:أُعْطِیْتُ جَوَامِعَ الْکَلِمِ ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ ، وَأُحِلَّتْ لِیَ الْغَنَائِمُ ، وَجُعِلَتْ لِیَ الْأرْضُ طَہُوْرًا وَّمَسْجِدًا ، وَأُرْسِلْتُ إِلَی الْخَلْقِ کَافَّۃً ، وَخُتِمَ بِی النَّبِیُّوْنَ) ’’ مجھے چھ چیزوں کے ساتھ دوسرے انبیاء پر فضیلت دی گئی ہے:ایک یہ کہ مجھے جامع کلمات دئے گئے ہیں ، دوسری یہ کہ رعب ودبدبہ کے ساتھ میری مدد کی گئی ہے ، تیسری یہ کہ میرے لئے مالِ غنیمت حلال کیا گیا ہے ، چوتھی یہ کہ زمین کو میرے لئے پاکیزگی حاصل کرنے کا ذریعہ اور مسجد بنایا گیا ہے ، پانچویں یہ کہ مجھے تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا گیا ہے اور چھٹی یہ کہ میرے ذریعے سلسلۂ نبوت کو ختم کیا گیا ہے۔‘‘[1]
Flag Counter