Maktaba Wahhabi

484 - 492
خرید وفروخت کے آداب واحکام اہم عناصرِ خطبہ: 1۔ بیع(خرید وفروخت)حلال ہے 2۔ خرید وفروخت کے آداب 3۔ خرید وفروخت کے احکام پہلا خطبہ محترم حضرات ! روئے زمین پر سب سے زیادہ پسندیدہ جگہ مسجد ہے اور سب سے زیادہ نا پسندیدہ جگہ بازار ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(أَحَبُّ الْبِلَادِ إِلَی اللّٰہِ مَسَاجِدُہَا ، وَأَبْغَضُ الْبِلَادِ إِلَی اللّٰہِ أَسْوَاقُہَا) ’’ شہروں میں اللہ تعالی کو سب سے زیادہ محبوب ان میں پائی جانے والی مساجد ہیں۔اور شہروں میں اللہ تعالی کو سب سے زیادہ نا پسندیدہ ان میں پائے جانے والے بازار ہیں۔‘‘[1] ’بازار ‘ جہاں خرید وفروخت کے معاملات طے ہوتے ہیں ، اگرچہ سب سے زیادہ نا پسندیدہ جگہ ہے ، لیکن اس بازار میں جانا اور خرید وفروخت کرنا انسان کی ایک اہم ضرورت ہے اور اُس کیلئے اِس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔اسی لئے اللہ تعالی نے ’ بیع ‘(یعنی خرید وفروخت)کو حلال قرار دیا ہے۔جیسا کہ اس کا فرمان ہے: ﴿وَ اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا ﴾ ’’اور اللہ نے خرید وفروخت کو حلال اور سود کو حرام کردیا ہے۔‘‘[2] جاہلیت کے دور میں بھی عربوں کے مشہور بازار لگتے تھے اور ان میں لوگ تجارت وکاروبار کرتے تھے اور ضرورتمند
Flag Counter