Maktaba Wahhabi

157 - 668
سیدالعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کا حبیبِ الٰہ ہونا ہم یہاں عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما والی ایک حدیث، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حبیب اللہ ہونے کا ذکر ہے، درج کرنا مناسب سمجھتے ہیں ۔ اس کو دارمی نے اپنی کتاب کے شروع ابواب میں باسناد روایت کیا ہے اور ترمذی نے اپنی جامع کے کتاب المناقب میں ذکر کر کے اس کو غریب کہا ہے۔ عقیدہ طحاویہ میں اس کے متعلق ’’لم یثبت‘‘ کہا ہے، یعنی صحیح نہیں ۔ اگرچہ یہ حدیث بلحاظ اسناد کچھ نرم ہے، لیکن اس کا مضمون احادیثِ صحیحہ کے عین مطابق ہے، جیسا کہ ہم اس کی تشریح میں بیان کریں گے۔ علاوہ ازیں مسند دارمی میں عمر بن قیس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے خلیل اللہ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے کلیم اللہ ہونے کے مقابلے میں خود حبیب اللہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ پس یہ حدیث دو اسنادوں کی وجہ سے قوی ہو گئی اور اس میں جو ضعف تھا بہت کم ہو گیا۔ ’’حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کچھ آدمی بیٹھ کر بات چیت کر رہے تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور ان کی باتوں کو سنا، ان میں سے بعض کہنے لگے کہ اللہ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خلیل اللہ بنایا ہے، دوسرے نے کہا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام سے اللہ نے کلام کیا ہے۔ ایک اور بولا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام خدا کا کلمہ اور روح ہے۔ ایک اور شخص کی زبان سے نکلا کہ حضرت آدم علیہ السلام کو خدا نے چنا۔ پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے اور فرمانے لگے کہ میں نے تمھاری تعجب آمیز باتوں کو سنا۔ بے شک حضرت ابراہیم علیہ السلام خلیل اللہ ہیں اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کلیم اللہ اور ٹھیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام روح اللہ اور خدا کے کلمے ہیں اور حضرت آدم علیہ السلام کو خدا نے برگزیدہ کیا، یہ بات بالکل درست ہے۔ خبردار! میں اللہ کا حبیب ہوں اور کوئی فخر نہیں ، میں حمد کے جھنڈے کو قیامت کے دن اٹھانے والا ہوں ، جس کے نیچے حضرت آدم علیہ السلام اور ان کے سوا سب نبی ہوں گے اور کوئی فخر نہیں ، میں پہلا شفاعت کرنے والا ہوں اور قیامت کے دن سب سے
Flag Counter