Maktaba Wahhabi

162 - 668
سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ السلام کے فضائل اب ہم ان آیات اور احادیث کا ذکر کرتے ہیں ، جن کی بنا پر لوگ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر فضیلت دیتے ہیں ۔ پہلا شبہہ: مسلمانوں پر عیسائی الزام قائم کرتے ہیں ۔ (یہاں صرف تحقیقی جواب ہی پر اکتفا کیا جائے گا، کیونکہ رسالہ ہذا میں مخالفین کی تردید کا التزام نہیں ہے) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم نے عیسیٰ علیہ السلام بیٹے مریم[ کو دلائل، یعنی معجزات عطا کیے اور ہم نے ان کی روح القدس سے تائید کی۔ (سورۃ البقرۃ: ۸۷) ازالہ: یہ کوئی حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا خاصا ہی نہیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اس میں بدرجہ اتم مشارکت ہے۔ روح القدس جبریل علیہ السلام کا نام ہے، جیسا کہ قرآن میں آتا ہے: ’’جو شخص جبریل علیہ السلام کا دشمن ہے وہ اللہ تعالیٰ کا دشمن ہے۔ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !تحقیق اس جبریل علیہ السلام نے اللہ کے اذن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل پر قرآن اتارا۔‘‘ [سورۃ البقرۃ: ۹۷] دوسری آیت میں ارشاد ہے: ’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !کہہ دیجیے اس (قرآن کو) کو روح القدس نے اللہ کی طرف سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارا۔‘‘ [سورۃ النحل: ۱۰۲] قرآن جیسی اعجازی کتاب کو روح اللہ کا خدا کے حکم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارنا عظیم الشان اور نہایت اعلیٰ مرتبہ ہے۔ باقی رہی تائید تو اس کے بارے میں خدا فرماتا ہے: ’’خدا وہ ذات ہے جس نے مومنوں کی تائید سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد اور تائید کی۔‘‘ [سورۃ التوبۃ: ۶۲] یا تو یہ تائید محض خدا کی مدد سے ہوئی یا غزوات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تائید میں فرشتوں کو نازل کیا
Flag Counter