Maktaba Wahhabi

195 - 668
مرو جہ سلسلۂ تولید فطرتاً گناہ سے پاک ہے سیرت: سلسلۂ تولید مرو جہ میں سے کوئی شخص گناہ سے پاک نہیں نکل سکتا۔ اس سلسلے کی پلیدگی ہر ایک پر داغ لگاتی ہے۔ (صفحہ نمبر: ۹) بصیرت: یہ اصول سر تا پا غلط اور واقعات کے خلاف ہے۔ عقلاً بھی غلط ہے اور روزمرہ کے واقعات بھی اس کے خلاف پائے جاتے ہیں ، جیسا کہ ایک شخص کے ماں باپ پرلے درجے کے بدمعاش ہوتے ہیں اور ان کی اولاد بڑی پاک طینت ہوتی ہے اور اس کے برعکس بھی اکثر مشاہدات ظہور پذیر ہوتے رہتے ہیں ، یعنی ماں باپ نیک اور اولاد بد۔ اگر مروجہ تولید کا اثر اولاد پر ہوتا تو بدمعاش کی اولاد بدمعاش ہوتی اور نیک کی اولاد نیک۔ اسلام بائبل کے اس اصول کی مخالفت کرتا ہوا دعوی کرتا ہے کہ ہر ایک بچہ فطرتاً بے گناہ پیدا ہوتا ہے، دنیا میں آ کر کسی کی تعلیم سے نیک ہو یا بد۔ بائبل کا اصول تسلیم کرنے سے لازم آتا ہے کہ خدا ہی گناہ کا بانی [1] ہے۔ جس نے انسان کو نا پاک پیدا کیا، حالانکہ یہ غلط اور باطل ہے۔ سیرت: چونکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی سلسلے میں پیدا ہوا، لہٰذا محمد صلی اللہ علیہ وسلم گناہ سے پاک نہیں ہو سکتا تھا، جب تک آمنہ اور عبداللہ بے گناہ ثابت نہ ہوں ۔ (صفحہ نمبر: ۹)
Flag Counter