Maktaba Wahhabi

292 - 668
عالی ذات نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات کی تعداد سیرت: گیارہ گیارہ ازواج کا شوہر اور ایک ہی رات میں نو بیویوں سے صحبت کرنے والا انسان بظاہر کبھی درجہ نبوت و رسالت سے سرفراز ہو سکتا ہے، میرے پیارے مسلمان بھائیو! ذرا غور کرو!! بصیرت: تاریخ ابو الفدا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کی تعداد چودہ بتائی گئی ہے۔ صحیح بخاری کی ایک حدیث میں گیارہ تک ان کی تعداد کا ذکر ہے۔ جن سے نو ازواج تھیں اور دو لونڈیاں ۔ بخاری و مسلم کی حدیثوں سے ثابت ہے کہ ایک وقت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں اکٹھی نو (۹) ہی ازواج تھیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنے نکاح کیوں کیے؟ اس کی وجہ اگرچہ عیسائی کے جواب میں معقول طریقے سے گزر چکی ہے، مگر تا ہم یہاں ایک آیت کو ذکر کیا جاتا ہے، اللہ تعالیٰ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتا ہے: ’’اے رسول ! ہم نے آپ سے پہلے رسولوں کو بھیجا اور ہم نے ان کے لیے ازواج اور اولاد کو مقرر کیا۔‘‘ (سورۃ الرعد: رکوع ۵) اولاد تو ہر شخص کی خدا ہی پیدا کرتا ہے۔ اسی طرح حلال عورتوں سے جس سے چاہے نکاح کرے، لیکن بحکمِ آیت انبیا علیہم السلام کی خصوصیت ہے کہ وہ حلال عورتوں سے بھی خدا کے حکم اور اس کی اجازت کے بغیر کسی عورت سے شادی نہیں کر سکتے، جب تک بذریعہ وحی خدا ان کے لیے مقرر نہ کرے کہ تو نے اتنی عورتوں سے اور فلاں فلاں عورت سے نکاح کرنا ہے۔ اپنی مرضی سے وہ نکاح کرنے کے مجاز نہیں ہوتے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کی تعداد میں جس قدر اختلاف ہے، اس کی صورت صرف یہی ہے کہ جو ازواج تھوڑی مدت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رہ کر فوت ہو گئیں ، بعض نے ان کو ازواج میں شمار کر دیا تو ان کی تعداد بڑھ گئی۔ بعض نے ان کو چھوڑ دیا، جس سے تعداد میں کمی آ گئی۔
Flag Counter