Maktaba Wahhabi

349 - 668
شوہر منانے کی اجرت سیرت: حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی کسی عورت سے ناراض ہوتے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہی ان کے منانے کے لیے مقرر ہوتیں اور میل ملاپ کرواتیں ۔ ایک مرتبہ کا ذکر ہے… الخ بصیرت: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی کسی عورت سے ناراض ہوتے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ان کے منانے کے لیے مقرر ہوتیں ۔ پنڈت جی کا یہ کلام ثابت کرتا ہے کہ کئی دفعہ حضرت اپنی ازواج میں سے کسی پر ناراض ہوا کرتے تھے۔ پھر اس کے خلاف یہ بھی لکھا کہ ’’ایک مرتبہ کا ذکر ہے‘‘۔ اگر یہ صحیح ہے تو کئی دفعہ کا واقع ہونا غلط ثابت ہوا۔ پنڈت جی کے اپنے کلام میں سخت تناقض و اختلاف ہے۔ ان کے حواس ایسے باختہ ہوئے کہ اپنی تحریر کو بھی نہیں سمجھ سکتے۔ بھلا جس پر ایسی جہالت کا غلبہ ہو، وہ تحقیق خاک کرے گا۔ اول تو پنڈت جی کی نقل کردہ حدیث ہی ضعیف ہے، اس کی اسناد میں سمیہ بصریہ مجہولہ ہے۔ پتا نہیں وہ ثقہ تھی یا ضعیف۔ (میزان الاعتدال) [1] اگرچہ یہ حدیث ضعیف ہونے کے باعث معرض استدلال میں پیش نہیں ہو سکتی۔ مگر تا ہم اس کا جواب دینا اس لیے ضروری سمجھا گیا کہ پنڈت جی یہ نہ کہیں کہ جواب نہ آنے کی و جہ سے ضعیف کہہ کر ٹال دیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زوجہ صفیہ پر ناراض ہو گئے۔ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو کہا: کیا تو مجھ پر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو راضی کر سکتی ہے؟ اور تیرے لیے میرے دن کی باری ہو گی۔ حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ہاں ، پس حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اپنی خمار،
Flag Counter