Maktaba Wahhabi

366 - 668
اخفائے عشق ز ینب رضی اللہ عنہا سیرت: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں زینب رضی اللہ عنہا کا عشق تھا جس کو وہ لوگوں کے ڈر سے چھپا رہے تھے۔ عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما وغیرہ سے روایت ہے کہ حضرت کے دل میں زینب رضی اللہ عنہا کی محبت آ گئی تھی۔ تفسیر جلالین میں اور محی السنۃ نے معالم میں اس کی تایید کی ہے۔ امام زہری اور قاضی عبداللہ بن ابو بکر رحمہم اللہ وغیرہ کہتے ہیں کہ جس زمانے میں زینب رضی اللہ عنہا زید رضی اللہ عنہ کے نکاح میں موجود تھیں تو اتفاقاً حضرت نے زینب رضی اللہ عنہا کو دیکھ کر پسند فرمایا اور چاہا کہ اگر زید اس کو طلاق دے دے تو خود اس سے نکاح کریں ۔ (صفحہ:۲۹۷) بصیرت: چونکہ یہ آثار سند کے لحاظ سے گرے ہوئے اور بے بنیاد ہیں ، لہٰذا ان کی بنا پر جو اعتراض کیا گیا وہ بھی غلط اور باطل ہے۔ بعض مفسرین نے بلا تحقیق ان کو اپنی تفسیروں میں جگہ دی، لیکن محقق مفسروں نے جو فنِ رجال کے ماہر تھے، انھوں نے اس کی سخت تردید کی ہے کہ حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما اور زہری رحمہ اللہ وغیرہ تک ان کی صحیح سند منتہی نہیں ہوتی۔ مفسر ابنِ کثیر رحمہ اللہ آیت زیرِ بحث، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو اپنے دل میں چھپاتے ہیں اور اللہ اس کو ظاہر کرنے والا ہے، اس کے ماتحت فرماتے ہیں کہ ابن ابی حاتم رحمہ اللہ اور ابن جریر رحمہ اللہ نے سلف سے کچھ آثار یہاں نقل کیے ہیں ۔ ہم ان کی عدمِ صحت کی وجہ سے ان کے ذکر سے رک جانا چاہتے ہیں ، یعنی وہ صحت سے ایسے گرے ہوئے ہیں کہ ذکر کرنے کے قابل نہیں ۔ اسی طرح مفسر خازن رحمہ اللہ نے بھی حسن بصری رحمہ اللہ کے اثر کو ہی صحیح اور لائق فرمایا اور باقی سب کے ضعف کی طرف اشارہ کیا۔ مفسر مدارک رحمہ اللہ نے ان کے اضعف اور بے بنیاد ہونے کی و جہ سے ذکر تک نہیں کیا۔
Flag Counter