Maktaba Wahhabi

397 - 668
غرانیق کا قصہ سیرت: ایک مرتبہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی خاطر ان کے الٰہوں کو قبول کیا اور جب قریش کعبہ کے نیچے بیٹھے تھے، تو اس نے سورۃ نجم کو ان کے سامنے پڑھنا شروع کیا: اور کیا تم نہیں دیکھتے لات، عزی اور منات تیسرا پچھلا؟ پھرفرمایا: تلک الغرانیق العُلیٰ، وَإنّ شفاعتھن لترتجیٰ یعنی یہ نہایت نازک اور نوجوان عورتیں اعلیٰ مرتبہ کی ہیں اور ان کی شفاعت کی امید کرنی چاہیے۔ اس اجابت سے سب راضی ہو گئے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خدا کے آگے سجدہ کیا۔ مگر اندر سے اس کا دل مارتا تھا اور بعد ازاں بہت پچھلی باتیں جبریل نے باز طلب کیں کہ شیطان کی طرف سے تھیں ۔ بصیرت: غرانیق کا قصہ ایسا ہی لغو اور سراسر جھوٹ اور بے بنیاد ہے، جیسا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت یہود کے اختراعات اور بہتان ہیں ۔ محققین نے اسے جعلی ثابت کیا ہے۔ دیکھو جامع البیان اور اس کا حاشیہ تفسیر سورۃ حج۔ امام بیہقی رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ قصہ ازروئے نقل ثابت نہیں ہوا۔ ابن کثیر رحمہ اللہ مفسر اس کی اسناد کو مرسل و منقطع کہتے ہیں ۔ بعض محققین کا ارشاد ہے کہ یہ کفار کی جعل سازی ہے، یعنی کسی نے بعض تابعین کو یہ قصہ سنایا اور انھوں نے اسے اس غرض سے روایت کر دیا کہ لوگ اسے کفار کی جعل سازی سمجھا کریں ، جیسا کہ اس کے مضمون سے ظاہر ہے۔ علامہ علی جرجانی محدث کے رسالے میں بھی جعلی ثابت کیا گیا ہے۔ الغرض یہ قصہ سراسر جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔ پادری صاحب کو چاہیے تھا کہ ہماری کتبِ معتبرہ کی بنا پر اعتراض کرتے، اس کو تو ہم خود جھوٹ سمجھتے ہیں ۔ اگر ہم پادری صاحب کی طرح انجیل برنا باس سے ثابت کریں کہ
Flag Counter