Maktaba Wahhabi

516 - 668
قرآن مجید کی وہ آیات جو عیسائی اپنی حمایت میں پیش کرتے ہیں پہلی آیت: سورت کہف کے چوتھے رکوع میں ہے کہ اے نبی! پڑھ جو وحی کیا جاتا ہے تیری طرف تیرے رب کی کتاب سے، نہیں بدل سکتا کوئی اللہ کے کلمات کو۔[1] پھر سورت انعام کے چودھویں رکوع میں بھی یہ الفاظ موجود ہیں کہ اللہ کے کلمات کو کوئی بدلنے والا نہیں ۔[2] تو ہم گزارش کریں گے کہ سیاق و سباق اور آگے پیچھے کی عبارت کو چھوڑ کر متکلم کے خلافِ منشا معنی کرنا نہایت خیانت اور بری بات ہے، حالانکہ سورت انعام میں اس آیت سے پہلے صاف طور پر ذکر ہے کہ وہ لوگ جن کو ہم نے کتاب دی، یعنی یہود و نصاریٰ، یہ بات بڑی اچھی طرح جانتے ہیں کہ قرآن تیرے رب کی طرف سے نازل کیا ہوا ہے ساتھ حق کے، پس تو شک لانے والوں میں سے ہر گز نہ ہو اور تیرے رب کے کلمات صدق اور عدل سے پورے ہو گئے اور اس کے کلمات کو کوئی بدلنے والا نہیں ہے۔ چونکہ قرآن کی حقانیت کی شہادت اہلِ کتاب کی طرف سے ذکر کی گئی ہے، پس آیت کا آخری فقرہ، یعنی اس کے کلمات کو کوئی بدلنے والا نہیں ، صرف قرآن ہی کے ساتھ وابستہ اور خاص ہے، جس میں تورات اور انجیل ہر گز شامل نہیں ہو سکتیں ۔ پھر اس کے علاوہ سورت انعام چوتھے رکوع میں ہے کہ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !آپ سے پہلے بھی انبیا کی تکذیب کی گئی، پس انھوں نے اپنے مخالفین کی تکذیب اور ایذا پر صبر کیا، یہاں تک کہ ان کے پاس ہماری مدد آ گئی اور خدا کے کلمات کو کوئی بدلنے والا نہیں ہے۔ یہ آیت کتبِ سماویہ کے متعلق ہر گز نہیں ہے، بلکہ رسولوں کو ان کے مخالفین پر امداد ملنے کا وعدہ کیا گیا ہے، جس کا خلاف ہونا نا ممکن ہے۔
Flag Counter