Maktaba Wahhabi

532 - 668
مدینہ ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بادشاہی شام تک ہو گی۔ (دارمي۔ مشکاۃ، باب فضائل النبي) [1] لیکن موجودہ بائبل میں اگرچہ بعض پیش گوئیاں ایسی ہیں جو صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی پر صادق آتی ہیں ، مگر ان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام صاف الفاظ میں نہیں پایا جاتا۔[2] اب ہمارا دعویٰ ہے کہ یہ کتابیں وہ کتابیں ہی نہیں ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت میں موجود تھیں ، جن کو اس وقت کے یہودی اور عیسائی پڑھتے تھے۔ اگر آپ یہ جواب دیں کہ یہ بائبل واقع ہی میں وہی بائبل ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت میں تھی تو ہم پوچھتے ہیں کہ اس میں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کو عمداً اور جان بوجھ کر کیوں مٹایا گیا اور اگر یہ تحریف نہیں ہے تو اور تحریف کس کا نام ہے؟ حالانکہ یہ نہایت ہی گھٹیا قسم کی تحریف ہے، جس کا اہلِ کتاب نے مظاہرہ کیا ہے۔ قرآن مجید کو انصاف کی نظر سے دیکھیے: پھر عیسائی دوستوں سے ہمارا ایک سوال ہے اور وہ یہ کہ اگر قرآن مجید آپ کی بائبل کا مصدق ہے تو آپ کو اس کے ماننے میں کیا حرج ہے اور کون سی وہ چیز ہے جو آپ کو قرآن کے قریب نہیں آنے دیتی، حالانکہ آپ اگر غیر جانبدار ہو کر قرآن کو پڑھیں گے تو آپ محسوس کریں گے کہ واقعتا یہ کتاب کلامِ الٰہی ہے اور جو خوبیاں اور محاسن آپ اس میں پائیں گے تمام جہان کی کتابوں میں ہر گز نہ پائیں گے۔ لیکن آپ حضرات کا قرآن کی طرف سے منہ موڑ جانا اس بات کی بین دلیل ہے کہ بائبل کا وہ حصہ جس پر آپ کے مذہب کا دار و مدار ہے قرآن مجید اس کی ہر گز تصدیق نہیں کرتا اور جو کتاب بھی آپ کے خود ساختہ مذہب کے خلاف ہو گی، آپ اسے ہر گز قبول نہیں کریں گے، اگرچہ ان کتابوں کی تصدیق کرنے والا قرآن ہی کیوں نہ ہو، مثلاً: عبرانیوں کی انجیل یا انجیل برناباس جن میں توحید کا وعظ
Flag Counter