Maktaba Wahhabi

561 - 668
دیرینہ کشمکش: مندرجہ بالا عبارت سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ چھے کتابیں جو رومن کیتھولک کی بائبل میں موجود ہیں ، بائبل کے ساتھ ساتھ ہی چلی آئی ہیں ، لیکن چونکہ قدیم مسیحیوں نے انھیں قبول نہیں کیا، چنانچہ یہ قابلِ قبول نہیں ہیں اور اگر قدیم مسیحی ان چھے [1] کتابوں کو قبول کر لیتے تو آج یہ بھی قابلِ قبول ہوتیں اور اگر قدیم مسیحی ان کتابوں میں سے جو صرف پروٹسٹنٹ بائبل میں موجود ہیں ، کسی کو ترک کر دیتے تو وہ کتاب بھی ناقابلِ قبول ہوتی اور یہ لوگ اس کا بھی الہامی ہونے سے انکار کر دیتے، جس طرح کہ باقی چھے کتابوں کا انکار کر رہے ہیں ۔ پھر جہاں پروٹسٹنٹ قدیم مسیحی ان کتابوں کو ترک کرتے چلے آئے ہیں ، ان کے ساتھ ساتھ رومن کتھولک ان کتابوں کو باقاعدہ اپنی بائبل میں شامل کرتے چلے آئے ہیں اور رومن کیتھولک کا دعوی ہے کہ اصل بائبل ہمارے پاس ہے تو معلوم ہوا کہ ان دونوں فرقوں کے درمیان کتابوں کے متعلق کشمکش بڑی دیر سے چلی آ رہی ہے اور آج تک یہ دونوں فرقے یہ فیصلہ نہیں کر سکے کہ یہ کتابیں الہامی ہیں یا غیر الہامی!! پھر اس کے بعد فرماتے ہیں کہ اگر ان زائد کتابوں کو بائبل میں شامل بھی کر لیا جائے تو مسیحی دین کی کسی تعلیم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔ کیوں حضرات! تبدیلی کیوں نہیں ہوتی؟ کتاب ہی تو اصل دین ہوتا ہے اور دین کا سارا دارو مدار صرف اور صرف اس کتاب پر ہوتا ہے جس سے کچھ اصول لے کر دین کو قائم کیا جاتا ہے، لیکن اگر کتاب ہی بے اصول اور بے بنیاد ہو تو سارے کا سارا دین ہی بے بنیاد ہوتا ہے اور اگر تعلیم میں کوئی فرق نہیں آتا تو پھر آپ ان کتابوں کو چھوڑ کیوں رہے ہیں ، بلکہ آپ کو چاہیے کہ ان کتابوں کو بھی اپنی بائبل میں شامل کر لیں اور اس طرح آپ کا اتفاق بھی ہو جائے گا اور دین بھی مکمل ہو جائے گا، لیکن آپ انھیں شامل کس طرح کریں ؟ آپ کے نزدیک تو وہ ہیں ہی غیر الہامی!! ایک نئے طرز سے تحریف کی تحقیق: بائبل کی تحریف کے ثبوت میں ہم مختلف انداز سے گفتگو کر چکے ہیں لیکن مندرجہ ذیل ثبوت
Flag Counter