Maktaba Wahhabi

570 - 668
پاس روتی ہوئی پیچھے کھڑی ہو کر اس کے پاؤں آنسوؤں سے بھگونے لگی اور اپنے سر کے بالوں سے ان کو پونچھا اور اس کے بعد اس بات کا تذکرہ خود مسیح نے شمعون سے کیا۔ آیت (۴۴ تا ۴۷) اس عورت کی طرف سے پھر کر اس نے شمعون سے کہا: کیا تو اس عورت کو دیکھتا ہے، میں تیرے گھر میں آیا تو نے میرے پاؤں دھونے کو پانی نہ دیا، مگر اس نے میرے پاؤں آنسوؤں سے بھگو دیے اور اپنے بالوں سے پونچھے تو نے مجھے بوسہ نہ دیا، مگر اس نے جب سے میں آیا ہوں میرے پاؤں چومنا نہ چھوڑا، تو نے میرے سر میں تیل نہ ڈالا، مگر اس نے میرے پاؤں پر عطر ڈالا۔ اس لیے میں تجھ سے کہتا ہوں کہ اس کے بہت جو گناہ تھے معاف ہوئے، کیوں کہ اس نے بہت محبت کی۔ اب آپ ہی انصاف کریں کہ بدچلن عورت سے آنسوؤں کے ساتھ پاؤں دھلانا اور علانیہ شوق سے محبت کا اظہار کرنا، عشق بازی اور نفس پرستی نہیں ہے تو اور کیا ہے؟ پھر لطف کی بات تو یہ ہے کہ ان تمام گندے اور فحش افعال کو گناہ کی معافی کا موجب اور ایمان کا اظہار قرار دیا گیا ہے۔ مسیح کے خدا ہونے کے متعلق: یہودیوں نے مسیح سے کہا کہ تو آدمی ہو کر اپنے آپ کو خدا بناتا ہے؟ یسوع نے انھیں جواب میں کہا کہ کیا تمھاری شریعت میں یہ نہیں لکھا ہے کہ میں نے کہا کہ تم خدا ہو؟ جب کہ اس نے انھیں خدا کہا جن کے پاس خدا کا کلام آیا اور کتاب مقدس کا باطل ہونا ممکن نہیں ۔ (یوحنا باب ۱۰ آیت ۳۳ تا ۳۹) بقول مسیح کے سابقہ انبیا سب کے سب خدا ہیں اور خدا ہونے میں مسیح کے برابر ہیں ۔ ایک طرف تو سب نبیوں کو خدا قرار دیا گیا ہے اور دوسری طرف ان تمام نبیوں پر وہ وہ الزام لگائے گئے ہیں جن کا زبان پر لانا زیب نہیں دیتا۔ کسی پر زنا کی تہمت، کسی پر شرابی ہونے کی، کسی پر جھوٹ کی اور کسی پر دھوکا دہی کی، جیسا کہ مسیح نے بھی یہاں تک کہہ دیا کہ جتنے مجھ سے پہلے آئے سب چور اور ڈاکو ہیں ۔ (حوالہ یوحنا ۱۰: ۸) تو معلوم ہوا کہ یہ سب کام ان کے خدا شروع سے کرتے چلے آئے ہیں اور ان کے خدا باپ کو بھی ان برے کاموں کے ساتھ خاصی دلچسپی ہے۔ انجیل کی تحریف کا بیان: اس سے پہلے تورات میں جو مختلف انبیا کی کتابیں ان کی طرف منسوب کی گئی ہیں ، ان کتابوں کا
Flag Counter