Maktaba Wahhabi

580 - 668
انجیل کی تضاد بیانی مسیح ایک اور نسب نامے دو: جہاں انجیل میں آیات کی بہت سی کمی بیشی کی گئی ہے، جیسا کہ ہم ذکر کر چکے ہیں ، وہاں انجیل کے مصنف واقعات کے بیان کرنے میں بھی الجھے ہوئے معلوم ہوتے ہیں اور یہ سب کسی ایک واقعے پر متفق نہیں ہیں ۔ اختلاف اول: چنانچہ سب سے پہلے حضرت مسیح کے نسب نامے ہی کو لے لیجیے۔متی کے اس نسب نامے میں یوسف سے ابراہیم تک ۴۱ شخصوں کا نام ہے اور لوقا کے نسب نامے میں یوسف سے ابراہیم تک ۵۶ شخصوں کا نام ہے اور متی نے یوسف کو یعقوب کا بیٹا بتلایا اور لوقا نے اس کو ایلی کا بیٹا ذکر کیا ہے۔ پھر یہ اختلاف یہاں ہی بس نہیں ہو جاتا، بلکہ جو نام متی کے نسب نامے میں موجود ہیں لوقا کے پیش کردہ نسب نامے میں ان کا ذکر تک نہیں ہے۔ پس مسیح ایک اور نسب نامے دو، یہ تحریف کی مہربانی نہیں تو اور کیا ہے؟! صلیب میں اختلاف: اختلاف دوم: اس کے بعد متی (باب ۲۷ آیت ۳۲) میں اور مرقس (باب ۱۵ آیت ۲۱ تا ۳۲) اور لوقا (باب ۲۳ آیت ۲۶) میں یوں لکھا ہے: ’’جب اس کو لیے جاتے تھے تو انھوں نے شمعون نام ایک کرینی کو، جو دیہات سے آیا تھا، پکڑ کر صلیب اس پر رکھ دی کہ یسوع کے پیچھے پیچھے لے چلے۔‘‘ چنانچہ پہلی دو انجیلوں نے بھی اس کے ساتھ ہی ملتا جلتا ذکر کیا ہے۔ لیکن اس کے بر خلاف یوحنا کی انجیل میں ذکر ہے کہ مسیح نے اپنی صلیب خود اٹھائی۔ چنانچہ یوحنا (باب ۱۹ آیت ۱۷) میں ہے کہ پس وہ یسوع کو لے گئے اور اپنی صلیب آپ اٹھائے ہوئے اس جگہ تک باہر گیا جو کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے۔
Flag Counter