Maktaba Wahhabi

586 - 668
سُخنے چند قارئین کرام! فی زمانہ جب کہ ہمارے ملک کے حالات مخدوش ہیں ۔ الحادیت، یہودیت اور عیسائیت بڑی تیزی سے اپنا کام کر رہی ہے۔ دیگر مخالفینِ اسلام نے بھی مسلمانوں کے ناک میں دم کر رکھا ہے۔ چاہیے تو یہ تھا کہ ایسی طاغوتی طاقتوں کا قلع قمع کیا جاتا، مسلمانوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کر کے باہمی ہم آہنگی اور یکانگت کی راہوں کو استوار کیا جاتا، لیکن شومیِ قسمت سے دیوبندی اور بریلوی حضرات آئے دن اپنی تحاریر و تقاریر میں اپنے سابقہ اکابرینِ دیوبند کا حوالہ دے دے کر ثابت کرنے کی ناکام کوشش میں مصروف رہتے ہیں کہ اہلِ سنت والجماعت صرف دیوبندی ہی ہیں اور ادھر بریلوی حضرات دن رات تقریروں اور تحریروں میں بے ہنگم ڈھنڈورا پیٹتے رہتے ہیں اور چکنی چپڑی باتیں بنا بنا کر بے چارے نافہم اور کم علم عوام کو بیوقوف بنانے کی یوں کوشش کرتے ہیں کہ اہلِ سنت والجماعت کا ان بریلوی حضرات ہی نے ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ چنانچہ اس امر کی ضرورت محسوس ہوئی کہ اہلِ سنت والجماعت اصل میں کون لوگ ہیں اور کیا اہلِ سنت والجماعت اور اہلِ حدیث دونوں ایک ہیں یا مختلف اور کیا مقلد اہلِ سنت والجماعت کہلانے کا مستحق ہے؟ چنانچہ نہایت ہی تحقیق و تدقیق کے ساتھ اس امر کی وضاحت کی گئی ہے کہ اہلِ سنت والجماعت اور اہلِ حدیث دونوں اصل میں ایک ہی ہیں ، محض الفاظ مختلف ہیں ۔ گویا اہلِ حدیث ہی اہلِ سنت والجماعت ہیں اور اہلِ سنت والجماعت ہی اہلِ حدیث ہیں ۔ علاوہ ازیں یہ بات تحقیقی اور تاریخی لحاظ سے ثابت کی گئی ہے کہ مقلد ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک کا بھی ہو، کسی صورت میں بھی اہلِسنت والجماعت اہلِ حدیث کہلانے کا قطعاً اور ہرگز مستحق نہیں ۔ ؎ پیرویِ مصطفی ہے اصل دین ما بقی تلبیس ابلیس لعین ساتھ ساتھ ہی قارئینِ کرام کی خدمت میں التماس ہے کہ اس مختصر مگر مدلل و مسکت رسالہ کا از
Flag Counter