Maktaba Wahhabi

588 - 668
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم تاریخ اہلِ حدیث پیر عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ نے ’’غنیۃ الطالبین‘‘ میں حدیث نقل کی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ یہودیوں کے فرقے اکہتر (۷۱) ہوتے تھے، عیسائیوں کے بہتر (۷۲) اور میری امت کے تہتر (۷۳) ہو جائیں گے: (( کُلُّھُمْ فِي النَّارِ إِلَّا مِلَّۃً وَّاحِدَۃً)) ’’ان میں سے ہر ایک فرقہ دوزخ میں داخل ہوگا، مگر ایک فرقہ نجات پائے گا۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: ’’مَنْ ھِيَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ؟ ’’وہ کون سا ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَا أَنَا عَلَیْہِ وَ أَصْحَابِيْ)) ’’جس طریقے پر میں ہوں اور میرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی جماعت ہے۔‘‘ ’’اَلسُّنَّۃُ مَا سَنَّہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ، وَالْجَمَاعَۃُ مَا اتَّفَقَتْ عَلَیْہِ جَمَاعَۃُ الصَّحَابَۃِ‘‘ ’’سنت وہ ہے، جس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سنت قرار دیا ہو اور جماعت وہ ہے، جس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اتفاق ہو۔ ‘‘ یہ گروہ اہلِ سنت والجماعت، یعنی اہلِ حدیث ہے۔ ’’لَا اِسْمَ لَھُمْ إِلَّا اِسْمٌ وَّاحِدٌ وَھِيَ أَصْحَابُ الْحَدِیْثِ‘‘ ’’ان کا نام صرف ایک ہی نام ہے اور وہ اہلِ حدیث ہے۔‘‘ سوال کیا گیا: ’’مَا أَمَارَۃُ أَہْلِ الْبِدْعِ؟‘‘ ’’بدعتی کی نشانی کیا ہے؟‘‘ تو جواب میں پیر عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’اَلْوَقِیْعَۃُ فِيْ أَہْلِ الْأَثَرِ‘‘ ’’اہلِ حدیث کو برا جاننا بدعتیوں کی نشانی ہے۔‘‘ یہ عبارت پیر صاحب نے ’’العقیدۃ الصابونیۃ‘‘ سے نقل کی ہے اور وہ ’’تفسیر جامع البیان‘‘ کے حاشیے پر مذکور ہے۔ (جامع البیان، ص: ۳۰۸)
Flag Counter