Maktaba Wahhabi

596 - 668
"تنقید التقلید" ائمہ اربعہ رحمہم اللہ کے اقوال ملاحظہ فرمایئے! شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے مندرجہ ذیل اقوال کو اپنی کتاب ’’حجۃ اﷲ البالغۃ‘‘ اور ’’عقد الجید‘‘ میں نقل کیا ہے۔ راقم الحروف لکھتا ہے کہ مجھے معلوم تو نہیں ، لیکن ظناً کہتا ہوں کہ یہ اقوال استیعاب ابن عبدالبر سے نقل کیے گئے ہیں ۔ قولِ اول: ’’سئل أبو حنیفۃ إذا قلت قولاً یخالف کتاب اللّٰہ؟ قال: اترک قولي بکتاب اللّٰہ، و سئل إذا قلت قولاً یخالف سنۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم ؟ قال: اترک قولي بسنۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ ، و سئل أبو حنیفۃ إذا قلت قولاً یخالف أقوال الصحابۃ رضی اللّٰه عنہم ؟ قال: اترک قولي بأقوال الصحابۃ رضی اللّٰه عنہم ‘‘ ’’امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ جب آپ کوئی ایسی بات کہیں ، جو کتاب اللہ کے خلاف ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟ امام صاحب نے فرمایا کہ اللہ کی کتاب پر عمل کرتے ہوئے میری بات کو چھوڑ دو۔ پھر پوچھا گیا کہ جب آپ کوئی ایسی بات کہیں جو سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہو تو پھر آپ کا کیا حکم ہو گا؟ جواباً کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مقابلے میں میرے قول کو چھوڑ دو۔ پھر سوال کیا گیا کہ اگر آپ کا قول صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اقوال کے مخالف ہو تو پھر کیا حکم ہے؟ جواب میں امام موصوف نے فرمایا: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مقابلے میں میری بات چھوڑ دو۔‘‘ ناظرین کرام! حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے کیسے صاف الفاظ میں اپنے آپ کے اصولی طور پر اہلِ حدیث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ علاوہ ازیں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے اور اقوال بھی منقول ہیں ،
Flag Counter