Maktaba Wahhabi

610 - 668
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم حرمۃ البناء علیٰ قبور المشائخ والعلماء بجواب رسالہ إباحۃ السلف البناء علیٰ قبور المشائخ والعلماء نحمدہ و نصلي علیٰ رسولہ الکریم و علیٰ آلہِ و أصحابہ أجمعین۔ أما بعد! فقیر احمد دین اہلِ سنت اہلِ حدیث تمام اہلِ اسلام کی خدمت میں عرض کرتا ہے کہ ان دنوں میں ایک رسالہ مسمیٰ بہ ’’إباحۃ السلف البناء علیٰ قبور المشائخ والعلمائ‘‘ مصنف مولوی محمد شریف حنفی نقشبندی (سکنہ کوٹلی لوہاراں مغربی ضلع سیالکوٹ) عاجز کی نظر سے گزرا۔ مصنف مذکور نے پختہ قبروں اور قبوں کے جائز کرنے میں نہایت زور لگایا اور سنتِ نبویہ اور آثارِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور ائمۂ دین اور مذہب حنفی کی مخالفت میں نہایت جراَت سے کام لیا ہے۔ مضمون کے لحاظ سے رسالۂ مذکور کے چار حصے ہیں : 1۔غازی ابن سعود کی مخالفت۔ 2۔ان حدیثوں پر اعتراض جن میں پختہ قبر اور قبوں کی نہی اور ان کے گرانے کا ذکر ہے۔ 3۔ اپنے دعوے کے دلائل۔ 4۔فقہا کے اقوال پر دعوے کی بنا۔ غازی ابن سعود کی مخالفت اس بنا پر کی ہے کہ انھوں نے قبوں کو مطابق سنت کیا۔ اس کے باعث ملا جی نے حسد اور تعصب کو اس حد تک پہنچایا کہ غازی ابن سعود نے جو کام خواب میں بھی نہیں دیکھے تھے وہ بھی ان کی طرف منسوب کیے گئے اور تعصباً وہ افترا اور الزام لگائے جن سے وہ بری تھے۔ ملا جی نے چند احادیث کو لکھ کر ثابت کرنا چاہا ہے کہ غازی ابن سعود نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی
Flag Counter