Maktaba Wahhabi

636 - 668
’’اعجاز احمدی‘‘ کے حاشیے پر اُردو میں لکھتے ہیں : ’’بارہ سال مجھے الہام ہوتا رہا کہ تو مسیح موعود ہے، پھر مجھے پتا چلا کہ وہ مسیح تو فوت ہو چکا ہے۔‘‘ تب مسیح کے بجائے مرزا صاحب خود مسیح موعود بنے۔ پس مرزائیوں کا کوئی حق نہیں کہ قرآن کی آیات سے وفاتِ مسیح پر استدلال کریں ۔[1] مرزا اپنی معرکہ آراء کتاب میں لکھتا ہے کہ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر اٹھائے گئے تو ان کے ساتھ وہ برکت بھی اٹھا لی گئی جس سے حضرت ممدوح مردوں کو زندہ کیا کرتے تھے۔ (براہین احمدیہ، ۱۵۵، جلد، حصہ سوم) دوسری جگہ مرزا لکھتا ہے کہ حضرت مسیح تو انجیل کو ناقص ہی چھوڑ کر آسمان پر جا بیٹھے۔ (۲۳۲( پھر لکھتا ہے کہ میں تجھ کو پوری نعمت دوں گا اور اپنی طرف اٹھاؤں گا۔ (۳۲۸( دوبارہ آمد مرزا: ﴿ھُوَ الَّذِیْٓ اَرْسَلَ رَسُوْلَہٗ بِالْھُدٰی وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْھِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ وَ لَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ﴾ یہ آیت جسمانی اور سیاست ملکی کے طور پر حضرت مسیح کے حق میں پیش گوئی ہے اور جس دینِ اسلام کے غلبے کا وعدہ کیا گیا ہے، وہ غلبہ مسیح کے ذریعے سے ظہور میں آئے گا اور جب مسیح علیہ السلام دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے۔ (براہین احمدیہ۔ ۳۱۳) ساتویں دلیل: آئینہ کمالات میں فرماتے ہیں : ’’یوحنا نبی مسیح کا مثیل تھا، پس جس طرح یوحنا مسیح کا مثیل تھا اسی طرح میں مسیح کا مثیل ہوں ۔ ’’فاقرؤوا الانجیل بنظر عمیق إن في ذٰلک عبرۃ للمسلمین‘‘ (آئینہ کمالات) انجیل میں آتا ہے: ’’فارتفع إلی السماءوھم ینظرون‘‘ (انجیل مرقس کا اخیر)
Flag Counter