Maktaba Wahhabi

104 - 702
نماز 15۔ نماز میں رفع یدین کرنا: [1] سوال : رفع یدین رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھا کر اور دوسری رکعت سے کھڑے ہو کر کرنا احادیث صحیحہ مرفوعہ غیر منسوخہ سے ثابت ہے یا نہیں اور اس کا کیا حکم ہے؟ جواب : رفع یدین تینوں حالتوں میں احادیث صحیحہ مرفوعہ سے ثابت ہے۔ ’’عن نافع عن ابن عمرکان إذا دخل في صلاۃ کبر ورفع یدیہ، وإذا رکع رفع یدیہ، وإذا قال سمع اللّٰه لمن حمدہ، رفع یدیہ، وإذا قام من الرکعتین رفع یدیہ، ورفع ذٰلک ابن عمر إلی النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم ‘‘[2]رواہ البخاري [نافع، ابن عمر رضی اللہ عنہ کے واسطے سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ جب نماز شروع کرتے تو تکبیر کہتے اور اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند کرتے، اور جب رکوع کرتے تب بھی اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند کرتے، اور جب ’’سمع اللّٰه لمن حمدہ‘‘ کہتے تب بھی اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند کرتے، اور جب دونوں رکعتوں میں کھڑے ہوتے تو بھی اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند کرتے، اور ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اس عمل کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع قرار دیا ہے۔ اس کو بخاری نے روایت کیا ہے] اور سوائے حضرت ابن عمر کے روایت کیا حدیث رفع یدین کو حضرت عمر، علی، وائل بن حجر، و مالک بن الحویرث، و انس، و ابو ہریرہ، و ابوحمید، و ابو سعید، و سہل بن سعد، و محمدبن مسلمہ، و ابوقتادہ، و ابو موسی اشعری، و جابر، و عمیر اللیثی رضی اللہ عنہم نے۔ اور اکثر صحابہ و تابعین و محدثین کا اسی پرعمل ہے، جیسا کہ جامع ترمذی میں مذکور ہے۔[3]
Flag Counter