Maktaba Wahhabi

115 - 702
وفي روایۃ: سئل رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم عن رجل صلیٰ خلف الصفوف وحدہ، فقال: (( یعید الصلاۃ )) (رواہ أحمد، نیل: ۳/ ۶۱) [1] [ایک روایت میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص کے متعلق پوچھا گیا، جس نے صفوں کے پیچھے اکیلے نماز پڑھی ہے تو فرمایا: وہ نماز کو دوبارہ پڑھے] اگر صف میں جگہ نہ ہو تو بیچ صف میں سے ایک مقتدی کو کھینچ لے اور اس خالی جگہ کو کسی طرف کے مقتدی سرک سرک کر بھر دیں ، اور داہنے یا بائیں کی قید حدیثوں سے معلوم نہیں ہوتی۔ عن أبي ھریرۃ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( وسطوا الإمام، وسدوا الخلل )) (رواہ أبو داود) [2] [ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امام کو درمیان میں رکھو اور صفوں کے درمیان خلا کو پُر کرو] حررہ: أبو الطیب محمد شمس الحق العظیم آبادي، عفی عنہ۔ 21۔ نمازی کے کس قدر آگے سے گزرنا منع ہے؟[3] سوال : نمازی کے کس قدر آگے سے گزرنا منع ہے؟ جواب : نمازی کی نماز کی جو حد ہے، یعنی جہاں سترہ قائم کرنے کا حکم ہے، اس کے آگے سے گزر سکتا ہے، اس کے اندر گزرنا منع ہے۔ صحیحین میں ہے: ’’عن أبي جحیفۃ: رأیت بلالا أخذ عنزۃ فرکزھا، وخرج رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم في حلۃ حمراء مشمرا، صلی إلی العنزۃ بالناس رکعتین، ورأیت الناس والدواب یمرون بین یدي العنزۃ‘‘ (متفق علیہ) [4] [میں نے بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انھوں نے چھوٹا نیزہ لے کر گاڑ دیا، پھر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سرخ جوڑا زیب تن کیے ہوئے تیزی سے تشریف لائے، آپ نے چھوٹے نیزے کی
Flag Counter