Maktaba Wahhabi

158 - 702
فقط۔ العبد الفقیر أبو الطیب محمد المدعو بشمس الحق ۔عفا عنہ ذنوبہ رب الفلق۔ العظیم آبادی۔ أبو الطیب محمد شمس الحق ۱۲۶۵ھ علیم الدین حسین ۱۲۸۲ھ المجیب مصیب۔ محمد أشرف ۱۲۹۵ھ الجواب حق فماذا بعد الحق إلا الضلال۔ حسبنا اللّٰه ۔ حفیظ اللّٰه ۱۲۸۱ھ سید محمد نذیر حسین ۱۲۸۱ھ قد أصاب من أجاب۔ الجواب صحیح از شرف سید کونین شد شریف حسین ۱۲۹۳ھ سید أحمد حسن ۱۲۸۹ھ الٰہی بخش ۱۲۹۲ھ 29،30۔ تیجا، چالیسواں اور برسی وغیرہ کرنا: [1] سوال : [۱] تیجا کرنا، یعنی بعد مرنے مردوں کے تیسرے دن جو لوگ جمع ہوکر قرآن پڑھتے ہیں اور چنوں پر کلمہ پڑھ کر تقسیم کرتے ہیں ،اور دسواں ، بیسواں ، چالیسواں ، چھ ماہی، برسی کرنا کیسا ہے؟ [۲] مردہ کو دفن کرنے کے بعد جمعہ کے دن تک کسی کو قبر پر قرآن پڑھنے کے واسطے بٹھانا اور جب جمعہ کا دن آیا جمعہ کے سپرد کرکے چلے آنا، اس اعتقاد سے کہ جب تک جمعہ کا دن نہیں آیا ہے، قرآن پڑھنے کے سبب سے منکر نکیر نہیں آئیں گے او ر اس پر عذاب نہیں ہوگا۔ یہ فعل شرع سے ثابت ہے یا نہیں اور بصورت نہ ہو نے کے عقیدہ رکھنے والا اس کا کیساہے؟ جواب : دونوں سوالوں کا یہ ہے کہ تیجا اور دسواں ، بیسواں ،چالیسواں ،چھ ماہی، برسی اور گیارھویں اور فاتحہ مروجہ شب براء ت کرنا اور اس طریقہ خاص سے مجتمع ہوکر قرآن اور کلمہ پڑھنا، خواہ مکان میں بیٹھ کر، خواہ قبر پر اور مردے کے دفن کے بعد جمعہ تک قبر پر بٹھانا، یہ سب بدعت اور گمراہی ہے۔ کسی حدیث سے ثابت نہیں اور نہ کسی صحابہ کا اس پر عمل ہوا اور نہ کسی مجتہد سے استحباب ان افعالوں کا منقول ہے۔ حاصل یہ ہے کہ یہ طریقے سب ایصالِ ثواب کے لیے ساتھ تقید اور تعیین روز و ماہ کے اور التزام قیودات مرسومہ کا کسی دلیل سے دلائل شرعیہ کے ثابت نہیں اور کرنے والا ان افعالوں کا مبتدع ہے۔
Flag Counter