Maktaba Wahhabi

249 - 702
رضاعت 46۔ ایک بار پستان سے دودھ چوسنے کا مسئلہ: [1] سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کے مونھ کو ہندہ اپنے پستان سے پکڑوا کر فی الفور زید کے منہ کو چھوڑوا دی۔ اس عرصہ میں زید کو دودھ چوسنے کی نوبت ایک دفعہ یا دو دفعہ شاید ہی ملی ہو۔ آیا اس قدر دودھ کے چوسنے سے ہندہ زید کی دودھ ماں اور اس کی لڑکی زید کی دودھ بہن ہوسکتی ہے یا نہیں ؟ جو حکم شرع کا ہے بیان فرمادیں ۔ بینوا تؤجروا۔ جواب : { قَالُوْا سُبْحٰنَکَ لَا عِلْمَ لَنَآ اِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا اِنَّکَ اَنْتَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ}[البقرۃ : ۳۲] [اے اللہ! تیری ذات پاک ہے، ہمیں تو صرف اتنا ہی علم ہے جتنا تونے ہمیں سکھا رکھا ہے،پورے علم و حکمت وا لا تو تو ہی ہے] صورت مسئول عنہا میں صحیح مذہب کے اعتبار سے ہندہ زید کی دودھ ماں شرعی طور پر نہیں ہوسکتی ہے اور نہ اس کی لڑکی زید کے حق میں دودھ بہن ہوسکتی ہے۔ چنانچہ تفسیر فتح البیان میں ہے: ’’وأمھات الرضاعۃ مطلق مقید بما ورد في السنۃ من کون الرضاعۃ في الحولین إلا في مثل قصۃ إرضاع سالم مولی أبي حذیفۃ، وظاھر القرآن أنہ یثبت حکم الرضاع بما یصدق علیہ مسمی الرضاع لغۃ وشرعا، و لکنہ قد ورد تقییدہ بخمس رضعات في أحادیث صحیحۃ عن جماعۃ من الصحابۃ‘‘[2] [رضاعی مائیں مقید ہیں جیسا کہ سنت میں وارد ہوا ہے کہ رضاعت دو سال (کی عمر) کے
Flag Counter