Maktaba Wahhabi

310 - 702
شب براء ت کی فضیلت[1] نحمد ہ ونصلي۔ بے شک ماہِ شعبان کی فضیلت احادیث صحیحہ سے ثابت ہے اور اس کی فضیلت کا خیال کرکے اس میں اپنے دستور سے زیا دہ روزہ رکھنا بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ صحیحین میں مروی ہے: ’’عن عائشۃ قالت: ما رأیت رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم استکمل صیام شھر قط إلا شھر رمضان، وما رأیتہ في شھر أکثر صیاماً منہ في شعبان‘‘[2] [ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رمضان کے روزوں کے علاوہ پورے مہینے کا روزہ رکھتے نہیں دیکھا اور شعبان کے مہینے میں دوسرے مہینوں کے مقابلے میں زیادہ روزے رکھتے تھے] اور سنن نسائی میں بسند حسن مروی ہے : ’’عن أسامۃ بن زید قال: قلت: یا رسول اللّٰه لم أرک تصوم شھراً من الشہور ما تصوم من شعبان؟ قال: ذلک شھر یغفل الناس عنہ بین رجب و رمضان، و ھو شھر ترفع فیہ الأعمال إلی رب العالمین، فأحب أن یرفع عملي وأنا صائم‘‘[3] [اسامہ بن زید سے مروی ہے کہ انھوں نے کہا کہ میں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو شعبان کے مہینے کے علاوہ کسی اور مہینے میں اتنے زیادہ
Flag Counter