Maktaba Wahhabi

479 - 702
الأقوال الصحیحۃ في أحکام النسیکۃ[1] تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہی ہیں ؛ جس نے انسان کو اپنی وحدانیت کے اقرار کے زیور سے آراستہ کیا اور اسے اللہ تعالی کے اکیلے معبود برحق ہونے کے اعتراف کے نور سے مزین فرمایا۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی روشن شریعت کے پیروکاروں کا یہی کہنا ہے کہ تمام انسانوں کی طاقت اور استطاعت میں یہ بات ہرگز نہیں ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی لا محدود اوربے شمار نعمتوں کو گن سکیں ۔ بلاشبہ اگر ہم اپنی پوری زندگی اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی صر ف ایک نعمت کا بھی شکریہ ادا کرتے رہیں تو پوری عمر گزر جانے کے با وجود بھی صرف اس ایک نعمت کا شکریہ بھی صحیح اور مکمل طور پر ادا نہیں ہو سکے گا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی حکمت کے پیش نظر اس دنیا کی حد تک نعمتوں کے دروازوں کو صرف مسلمانوں تک محدود نہیں کیا، بلکہ اللہ تعالی اس دنیا میں اپنی حکمت سے مومنوں کو بھی نعمتیں دے رہے ہیں اور کافروں اور منافقوں بلکہ ملحدوں تک کو بھی نعمتیں حاصل ہو رہی ہیں ، مگر یہ معاملہ صرف دنیا کی حد تک ہی محدود ہے۔جبکہ ہمیشہ رہنے والی آخرت میں جو انسانی سوچ اور تصور سے بلند اوربالا تر نعمتیں اور کامیابیاں ہیں تو وہ صرف ان ہی لوگوں کے لیے مخصوص ہیں ، جو اللہ تعالی کی وحدانیت کے اقرار پر قائم رہے اور انھوں نے اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے میں اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہیں کیا اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہونے پر پورا ایمان رکھا۔ انھیں لوگوں کے بارے میں قرآن مجید میں فرمایا گیا ہے: { وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ} [النساء: ۱۳] [جو کوئی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرماں برداری کرے، اسے اللہ ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جس کے نیچے نہریں جاری ہیں ]
Flag Counter