Maktaba Wahhabi

556 - 702
استراح القلم من تحریر ھذۃ الأوراق عشرین من شوال في السنۃ المذکورۃ، فحمدت اللّٰه حمداً کثیرا فقط۔ اس رسالے کے متعلق حضرت شیخ الاجل محدث الہند نے مندرجہ ذیل عبارت تحریر فرمائی: ’’ھذہ الرسالۃ ناطقۃ بالصدق والصواب، محررھا مصیب بلا ارتیاب، کما لا یخفی علی أولي الألباب، فمن کان مستنا فلیستن بھذا الکتاب، یثاب عند رب الأرباب یوم الحساب، واللّٰه أعلم بالصواب‘‘ (سید محمد نذیر حسین) مندرجہ ذیل خط حضرت شیخ نے رسالہ ملاحظہ کرنے کے بعد مؤلف کو لکھا: ’’محمد نذیر حسین کی طرف سے مولوی شمس الحق ۔سلمہ ربہ ۔ سلام کے بعد واضح ہو کہ یہاں خیریت ہے اور آپ کی خیریت مطلوب ہے۔ تحقیق عقیقہ کے بارے میں لکھا گیا رسالہ نظر سے گزرا ۔ یہ مسئلے کی خوب وضاحت کرتا ہے۔ محقق مصنف نے مکمل تحقیق اور علماے محققین کی کتب سے مسئلہ مبحوث عنہا کو واضح کیا ہے اور اس کی وضاحت و صراحت میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا، جس کے مقابلے میں فریق مخالف کو ہمیشہ شرمندگی ہی ہوگی۔ جزاکم اللّٰه خیراً في الدارین۔ زہے معجز نمای سحر کردار کلیم معنی از کلکش عصا دار ازد فرعونیان راول دونیم است بلے مصر معانی را کلیم است ندانم وصف طبع آن گہر سنج کہ گنجورست باگنجینہ باگنج زادک اللّٰه علماً نافعاً وفھما کاملا۔ اشعار تاریخ تصنیف رسالہ عقیقہ از ذو فضائل کثیرہ متصف باوصاف حمیدہ تذکار المحققین مقتفی اثر امام النبیین صلوٰۃ اﷲ علیہ والتسلیم، اعنی الکامل الالمعی مولوی شہود الحق اعلیٰ اﷲ درجتہ عظیم آبادی الا یا اہل عرفان و نور وفی منکم لایام السرور ستودن ہاچہ آمد روزگارے کہ ہر سو عشوۂ زیبا نگارے
Flag Counter