Maktaba Wahhabi

94 - 702
[ہمیں ابوبکر بن ابی شیبہ نے بتایا، انھوں نے کہا کہ ہمیں عفان نے، انھوں نے کہا کہ ہمیں حماد بن سلمہ نے ثابت کے واسطے سے اور وہ انس رضی اللہ عنہ کے واسطے سے کہ ایک آدمی نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے باپ کا کیا انجام ہوگا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جہنم میں ۔ راوی کا بیان ہے کہ جب وہ شخص پلٹا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بلایا اور کہا کہ میرے اور تمھارے باپ جہنم میں ہوں گے۔‘‘ اس کی روایت مسلم نے کی ہے] قال النووي في شرح مسلم: ’’فیہ أن من مات علی الکفر فھو في النار، ولا تنفعہ قرابۃ المقربین، وفیہ أن من مات في الفترۃ علی ما کانت علیہ العرب من عبادۃ الأوثان فھو من أھل النار، ولیس ھذا مؤاخذۃ قبل بلوغ الدعوۃ، فإن ھؤلاء کانت قد بلغتھم دعوۃ إبراھیم وغیرہ من الأنبیاء صلوات اللّٰہ تعالی وسلامہ علیھم‘‘[1] [امام نووی نے مسلم کی شرح میں فرمایا: اس حدیث میں یہ ہے کہ جس کی مو ت حالتِ کفر میں ہوئی تو وہ جہنم میں ہوگا اور اس کو مقربین کی قرابت نفع نہ دے گی۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ جو نبوت سے پہلے وا لے دور میں ، عربوں کی عادت کے مطابق بت پرستی کرتے ہوئے مرا تو وہ بھی جہنمیوں میں سے ہوگا اور یہ مواخذہ ایسا نہیں کہ دعوت اسلامی کے پہنچنے سے قبل ہو، بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جن تک دعوت ابراہیمی اور دوسرے انبیا علیہم السلام کی دعوت پہنچ چکی تھی] حررہ محمد شمس الحق عفا عنہ رب الفلق بقلم عبد المنان جنگی پوری 10۔ مسئلہ تکفیرِ مرزا غلام احمد قادیانی کی تائید (عربی فتوے کااُردو ترجمہ): [2] بعد حمد و صلوٰۃ۔ ابو الطیب محمد شمس الحق کہتا ہے کہ مجھے اس رسالے کے مطالعے کا شرف حاصل ہوا، جس کو ہمارے شیخ و شیخ الاسلام و المسلمین مولانا سید نذیر حسین صاحب ۔ادام اللہ فیوضہ۔ نے
Flag Counter