Maktaba Wahhabi

156 - 630
3. امام ابن المنذر: ’’اس باب میں کوئی ایسی حدیث ثابت نہیں جو بسم اللہ نہ پڑھنے والے کے وضو کو یقینی طور پر باطل کرے۔ احتیاط کا تقاضا ہے کہ جو وضو یا غسل کرنے کا ارادہ کرے وہ بسم اللہ پڑھ لے۔ جو اس کا اہتمام نہ کرے اس پر کوئی مضایقہ نہیں۔‘‘ (الأوسط لابن المنذر: ۱/ ۳۶۸) 4. امام ابو عبید القاسم بن سلام ۲۲۴ھ: ’’ہمیں کوئی ایسی چیز نہیں پہنچی جو تسمیہ کو (وضو کی درستی کے لیے) شرط قرار دے، وضو طہارت کا تتمہ ہے۔‘‘ (کتاب الطھور، ص: ۵۴) 5. امام عقیلی: ’’اس باب میں اسانید (احادیث) کمزور ہیں۔‘‘(الضعفاء الکبیر للعقیلي: ۱/ ۱۷۷) 6. امام نووی: ’’وضو کرتے ہوئے بسم اللہ پڑھنے کے بارے میں کوئی صحیح صریح حدیث موجود نہیں۔‘‘ (البدر المنیر: ۲/ ۸۹) 7. اسی قسم کی رائے دکتور احمد بن محمد الخلیل کی ہے۔(مستدرک التعلیل علی إرواء الغلیل، ص: ۵۷۔ ۷۰) حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ کی روایت پر ایک نظر کثیر بن زید، عن ربیح بن عبدالرحمن بن ابی سعید، عن ابیہ ، عن ابی سعید الخدری مرفوعاً: ’’لا وضوء لمن لم یذکر اسم اللّٰه علیہ‘‘ حدیث بیان کرتے ہیں، جو سنن ابن ماجہ (۳۹۷) مصنف ابن أبي شیبۃ (۱/ ۲۲۸، حدیث: ۱۴)
Flag Counter