Maktaba Wahhabi

238 - 630
کی تدلیس نادر ہوتی ہے۔ (طبقات المدلسین لابن حجر، ص: ۳۰، ترجمۃ: ۳۰) مگر راجح قول میں وہ مدلس نہیں ہیں۔ (التنکیل للمعلمي: ۱/ ۵۰۳) عدمِ نشاط کی وجہ سے کبھی کبھار اپنے والدِ محترم سے ارسال کرتے تھے۔ ملاحظہ ہو: ’’اسلام اور موسیقی پر اشراق کے اعتراضات کا جائزہ‘‘، از استاذ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ (ص: ۲۰ ۔ ۲۳) ’’ہشام بن عروہ عن أبیہ‘‘ سلسلۂ سند انتہائی معروف ہے۔ تیسری مثال: امام حمیدی رحمہ اللہ نے تیسری مثال عمرو بن دینار عن عبید بن عمیر کی بیان کی ہے۔ عمرو بن دینار کے جس عمل کو تدلیس قرار دیا گیا ہے، وہ در حقیقت ارسال ہے۔ (التنکیل للمعلمي: ۲/ ۱۴۶۔ ۱۴۷) مگر امام حمیدی رحمہ اللہ کی بیان کردہ اس مثال کی دلالت واضح نہ ہوسکی، کیونکہ امام عبید کی وفات کے وقت امام عمرو بن دینار کی عمر بائیس برس تھی۔ ممکن ہے کہ وہ آٹھ، دس برس اپنے شیخ کی رفاقت میں رہے ہوں۔ مگر اس کی صراحت نہیں مل سکی، تاہم امام حمیدی رحمہ اللہ کا قول اس پر دلالت کرتا ہے۔ تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ امام عمرو بن دینار المکی اپنے زمانہ میں حرمِ مکی میں بطورِ استاذ خدمات سر انجام دیتے رہے اور بلدِ حرام میں تیس برس کا طویل عرصہ افتا کا فریضہ سر انجام دیتے رہے۔ (سیر أعلام النبلاء للذھبي: ۵/ ۳۰۱) اس دنیا سے آپ کی رحلت ۱۲۶ھ کو ہوئی۔ الطبقات الکبری لابن سعد (۵/ ۴۸۰)، طبقات الخلیفۃ (ص: ۲۸۱)، تاریخ الخلیفۃ (ص: ۲۴۰)، التاریخ الکبیر لابن أبي خیثمۃ (ص: ۱۴۲)، تاریخ مولد العلماء و وفیاتھم (ص: ۱۲۱)
Flag Counter