Maktaba Wahhabi

306 - 630
اسحق بن راہویۃ رحمہ اللہ ۔c.اور فقیہ مزنی رحمہ اللہ ہیں۔ ان کے اقوال کتاب الرسالۃ کے متعلق ہیں۔ یا انھیں کتاب الرسالۃ کی تائید میں پیش کیا گیا ہے۔ تیسرے گروہ میں حافظ ابن الصلاح رحمہ اللہ اور ان کی کتاب کی تلخیص، تشریح وغیرہ کرنے والے محدثین ہیں۔ اب ان کی تفصیل ملاحظہ ہو۔ کتاب الرسالۃ کے متعلقین: پہلے گروہ میں مذکور محدثین کے صریح اقوال موجود ہیں، کیونکہ ان کی اساس امام شافعی رحمہ اللہ کا قول ہے جس کی انھوں نے وضاحت بھی کی ہے جبکہ بعض نے اسے اپنے موقف کے طور پر بیان کیا ہے، چونکہ یہ موقف ائمۂ علل کے خلاف ہے، لہٰذا مرجوح ہے۔ دوسرے گروہ میں سب سے پہلے امام احمد رحمہ اللہ کا نام مذکور ہے۔ حالانکہ امام احمد رحمہ اللہ قطعی طور پر امام شافعی رحمہ اللہ کے ہمنوا نہیں، جیسا کہ نہایت بسط سے پہلے یہ مذکور ہوچکا ہے۔ امام ابن راہویہ رحمہ اللہ کو امام شافعی رحمہ اللہ کی تائید میں پیش کیا جاسکتا ہے نہ مخالفت میں۔ باقی رہا یہ دعویٰ کہ علامہ مزنی رحمہ اللہ نے چالیس برس کتاب الرسالۃ کو پڑھا اور پڑھایا، انھوں نے مسئلہ تدلیس میں رد نہیں کیا، لہٰذا وہ امام شافعی رحمہ اللہ کے ہمنوا ہیں۔ حالانکہ مسئلۂ تدلیس میں فقیہ مزنی نے امام شافعی کے موقف کا صراحتاً اثبات کیا ہے اور نہ نفی۔ اگر یہ تسلیم کر بھی لیا جائے کہ وہ امام شافعی رحمہ اللہ کے ہمنوا تھے تو تب بھی ان کا موقف مرجوح ہے، کیونکہ وہ اہلِ اصطلاح نہیں، بایں وجہ ناقدینِ فن کے مقابلے میں ان کے قول کی کوئی حیثیت نہیں، بشرط کہ وہ دستیاب ہو۔
Flag Counter