Maktaba Wahhabi

523 - 630
حبان رحمہ اللہ اس کے تابعی یا تبع تابعی ہونے میں متذبذب ہیں۔ اس لیے وہ کبھی اسے تابعین میں ذکر کرتے ہیں۔ الثقات لابن حبان (ج:۵، ص:۴۵۴) اور کبھی تبع تابعین میں۔ الثقات لابن حبان (ج:۷، ص:۵۲۵۔ ۵۲۶) اگر یہ تبع تابعی ہیں تو حضرت ابوثعلبہ الخشنی رضی اللہ عنہ سے ان کی روایت منقطع ہے۔ اضطراب کی دوسری صورت: مہاصر بن حبیب اسی روایت کو مکحول عن أبی ثعلبۃ الخشنی مرفوعاً، یعنی مکحول کے واسطے سے، بھی روایت کرتے ہیں۔ شعب الإیمان (ج:۳، ص:۳۸۱۔ ۳۸۲، حدیث: ۳۸۳۲) وفضائل الاوقات کلاہما للبیہقی (ص:۱۲۱، حدیث:۲۳)۔ جسے امام البانی نے دوسری مستقل سند قرار دیا ہے۔ اگر اس سند کو درست تسلیم کیا جائے تو مکحول شامی کی حضرت ابوثعلبہ الخشنی رضی اللہ عنہ سے روایت منقطع اور مرسل ہے۔ کیونکہ انھوں نے چند صحابۂ کرام سے سماع کیا اور ان کی فہرست میں حضرت ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ کا نام شامل نہیں ہے۔ چناں چہ امام ابوحاتم فرماتے ہیں کہ میں نے امام ابومسہر رحمہ اللہ سے دریافت کیا کہ کیا مکحول نے کسی صحابی سے سنا ہے؟ فرمایا: ہمارے ہاں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ان کا سماع متیقن ہے۔ (المراسیل لابن أبي حاتم، ص: ۲۱۱، رقم: ۷۸۹) امام ابوداود نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھ حضرت واثلۃ بن الاسقع رضی اللہ عنہ اور حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ کو بھی شامل فرمایا ہے۔ (المراسیل لأبي داود، ص: ۳۲۲۔ ۳۲۳) حافظ علائی رحمہ اللہ امام مکحول اور حضرت ابوثعلبہ الخشنی رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’مکحول حضرت ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ کے ہم عمر اور ان کے علاقے کے باسی ہیں۔ اس لیے یہ احتمال ہے کہ وہ حسبِ عادت ان سے ارسال کرتے ہوں۔ وہ
Flag Counter