Maktaba Wahhabi

610 - 630
4 محدث البانی رحمہ اللہ نے ’’متکلم فیہ‘‘ قرار دیا ہے۔ (السلسلۃ الصحیحۃ: ۶/ ۶۵۸) صرف حافظ دارقطنی رحمہ اللہ نے ان کی تعدیل فرمائی ہے وہ فرماتے ہیں: ’’محدثین نے اس پر تنقید کی ہے، مگر اس کے بارے میں خیر ہی واضح ہوئی ہے۔‘‘ (سؤالات حمزۃ السھمی، ص: ۱۱۵، رقم: ۸۳) ان اقوال کی روشنی میں مضمضہ کی زیادت کا سبب ابو بشر دولابی کو قرار دینا درست معلوم ہوتا ہے، کیونکہ اس کا سبب دولابی کے شیخ محمد بن بشار بندار کو قرار نہیں دیا جا سکتا، کیونکہ وہ ثقہ اور کتبِ ستہ کے راوی ہیں۔ (التقریب: ۶۴۵۵) کتب ستہ کے مؤلفین کے استاذ بھی ہیں۔ (المعجم المشتمل لابن عساکر، ص: ۲۲۸) مستزاد یہ ہے کہ تین راویان نے بندار کی متابعت کی ہے: 1 امام احمد بن حنبل۔ مسند أحمد (۴/ ۳۳) 2 محمد بن المثنی۔ (ثقۃ ثبت۔ التقریب: ۷۰۵۰)، السنن الکبری للنسائي (۳/ ۲۹۲، حدیث: ۳۰۳۵) 3 یزید بن سنان ابو خالد الأموی۔ (ثقۃ، التقریب: ۸۷۰۳) شرح مشکل الآثار للطحاوي (۱۴/ ۳۱، حدیث: ۵۴۲۵) لہٰذا بندار کی روایت (بدون ذکر المبالغۃ في المضمضۃ) معتبر ہے اور حافظ ابن القطان کا زیادت کا سبب عبدالرحمن بن مہدی کو قرار دینا درست نہیں، کیونکہ عبدالرحمن کی متابعت بھی ایک جماعت نے کی ہے۔ جن میں وکیع بھی ہیں۔ ابن مہدی کے متابع: سفیان ثوری سے روایت کرتے ہوئے ابن مہدی نے وہی روایت بیان کی
Flag Counter