Maktaba Wahhabi

645 - 630
حافظ دولابی بھی چوں کہ مصری ہیں۔ الانساب للسمعانی (ج:۲، ص:۵۱۱) وتاریخ ابن یونس المصری (ج:۲، ص:۱۸۸،۱۸۹۔ جمع وتحقیق: عبدالفتاح) محدثین کے ہاں رواۃ کے بارے میں ان علاقوں کے ائمہ کا زیادہ اعتبار کیا جاتا ہے۔ (التنکیل للمحدث المعلمی، ج:۲، ص:۱۳) اور مصر کے رواۃ وغیرہ کے بارے میں حافظ ابن یونس مصری کا قول ہی دوسروں کی بہ نسبت راجح ہوتا ہے۔ 2 حافظ ابن عدی فرماتے ہیں: ’’ابن حماد متہم في مایقولہ في نعیم بن حماد لصلابتہ في أہل الرأي۔‘‘ کہ ابن حماد (الدولابی)، نعیم بن حماد پر جرح کرنے کی وجہ سے متہم (مجروح) ہے۔ کیوں کہ وہ (امام نعیم) اہل رائے کے بارے میں انتہائی سخت تھے۔ (مخطوط تاریخ دمشق، ج:۱۴، ص:۶۷۸۔ تاریخ دمشق، ج:۵۱، ص:۳۱ سندہ صحیح) الکامل لابن عدی میں سقط: یہ عبارت الکامل لابن عدی کے مطبوعہ اور اکثر مخطوط سے ساقط ہے۔ جب کہ حافظ ذہبی رحمہ اللہ (سیر اعلام النبلاء، ج:۱۴، ص:۳۱۔ میزان الاعتدال، ج:۳، ص:۴۵۹) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (لسان المیزان، ج:۵، ص:۴۱) اور ان میں حافظ ابن عساکر رحمہ اللہ وغیرہ کو شامل کرلیجیے، نے حافظ ابن عدی رحمہ اللہ کی یہ عبارت نقل کی ہے۔ دکتور زہیر عثمان علی نور، الکامل لابن عدی کا دراستہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’یہ جرح الکامل کے ایک مخطوط میں امام نعیم رحمہ اللہ بن حماد کے ترجمہ میں موجود ہے۔‘‘ (ابن عدی ومنہجہ: ۲/ ۱۸)
Flag Counter