Maktaba Wahhabi

130 - 391
تنویر الابصار، مقالات محدث مبارکپوری میں شاملِ اشاعت ہے، قارئین کرام یقینا اسے پڑھ کر لطف اندوز ہوں گے۔ 12. ضیاء الأبصار في رد تبصرۃ الأنظار: علامہ نیموی نے محدث مبارکپوری رحمہ اللہ کے رسالہ ’’تنویر الأبصار‘‘ کا جواب ’’تبصرۃ الأنظار في رد تنویر الأبصار‘‘ کے نام سے دیا تھا۔ جس کا جواب الجواب مولانا مبارکپوری رحمہ اللہ نے ضیاء الابصار کے نام سے دیا۔ جو قال، اقول کے اسلوب میں صرف چھے صفحات پر مشتمل ہے اور آپ کے رسالہ اعلام اہل الزمن کے ساتھ سعید المطابع بنارس سے شائع ہوا ہے۔ جس پر سن طباعت نہیں لکھا گیا ہے۔ غالباً گمان یہی ہے کہ یہ بھی ۱۳۲۰ھ ہی میں چھپا ہو گا، کیوں کہ رسالہ تنویر الابصار ۱۳۲۰ھ میں طبع ہوا تھا اور اسی سال ہی ’’إعلام أہل الزمن‘‘ شائع ہوا تھا، جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔ واللّٰه أعلم مولانا مبارکپوری رحمہ اللہ نے اس کی ابتدائی سطور میں بڑی دلچسپ بات لکھی ہے، ان کے الفاظ ہیں: ’’حضرت نیموی ہمارے رسالہ نور الابصار کے جواب کی بابت لامع الانوار کے آخر میں لکھ چکے ہیں: اس رسالے کا مستقل جواب لکھنا بوجوہ ذیل نظر انداز کیا گیا۔ اولاً: اس وجہ سے کہ ہر رسالہ قابلِ جواب اور ہر شخص لائقِ خطاب نہیں ہوتا اس رسالے کے مؤلف کوئی معروف شخص نہیں الخ‘‘ اور اب انھوں نے ہمارے تنویر الابصار کا مستقل جواب تبصرہ الانظار لکھ کر شائع کیا ہے، پس اب ان سے کوئی پوچھے کہ آپ کا وہ پہلا لکھنا اپنے قلم سے مردود ہوا یا نہیں الخ؟‘‘[1] پورا رسالہ اسی طرح کی نوک جھوک پر مبنی ہے۔
Flag Counter