Maktaba Wahhabi

134 - 391
24. رسالہ ترجمان: مولانا محمد ادریس نگرامی نے تذکرہ علمائے حال (ص: ۴۳) میں ذکر کیا ہے کہ مولانا مبارکپوری رحمہ اللہ جب مدرسہ آرہ بہار میں مدرس تھے، اس وقت یہ رسالہ لکھا تھا، جو بالکل نایاب ہے اور کہیں اس کا ذکر نہیں ملتا۔[1] 25. جواب القول الحسن: مولانا نیموی کے صاحب زادے مولانا عبدالرشید فوقانی صاحب نے ابکار المنن کا جواب القول الحسن کے نام سے لکھا اور طباعت سے پہلے اس کا مخطوط محدث مبارکپوری کو ارسال کیا۔ مولانا عبدالرشید کے ایک مکتوب سے جو انھوں نے محدث مبارکپوری کی خدمت میں لکھا، معلوم ہوتا ہے کہ القول الحسن کا جواب بھی مولانا مبارکپوری نے لکھنا شروع کیا تھا، لکھتے ہیں: ’’القول الحسن کا جواب جس وقت تیار ہو جائے تو میرے پاس مقام نیمی بذریعہ رجسٹری ایک نسخہ قلمی ہی نقل کرا کر بھیج دیں گے۔‘‘[2] ایک دوسرا مکتوب مولانا عبدالرشید، محدث مبارکپوری کی خدمت میں لکھتے ہیں: ’’کتب ذیل جو موجود ہوں بذریعہ وی پی بھیج دیجیے۔ سنا ہے کہ آپ نے جو اب رسالہ نور العینین لکھا ہے وہ بھی ایک نسخہ روانہ فرمائیے۔ خیر الماعون ہر دو نسخہ ۴، المقالۃ الحسنی ۴، کتاب الجنائز ۴، اور وہ رسالہ جو گاؤکشی کے باب میں ہے، جس کا نام مجھے یاد نہیں، وہ بھی بھیج دیجیے ۴، نسخے اعلام اہل الزمن ۴ اور رسالہ قربانی ۴۔‘‘
Flag Counter