Maktaba Wahhabi

182 - 391
عہد لیا کہ جماعت کے وسیع تر مفاد میں اگر دوسرے ناراض بھائیوں سے صلح کی کوئی سبیل نکل آتی ہے تو کیا آپ سب بلا تأمل مستعفی ہوں گے؟ تو سبھی ارکان نے وعدہ کیا کہ اس کے لیے کوئی بھی لیت و لعل سے کام نہیں لے گا، سبھی اپنے اپنے منصب سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا کچھ عرصے بعد جماعت ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو گئی۔ والحمد للّٰه علی ذلک۔ قوتِ حفظ و ضبط: اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنے دین کی صیانت و حفاظت کے لیے صحابہ کرام، تابعین عظام اور محدثین کرام کو جو حفظ و ضبط عطا فرمایا تھا، تاریخ کے اوراق میں وہ ایمانِ افروز داستانیں محفوظ ہیں۔ محدثینِ کرام کے بعد بھی ہر دور میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو اس وصف سے متصف فرمایا انہی میں ایک ہمارے ممدوح حضرت شاہ صاحب بھی تھے۔ جس کا اندازہ آپ اس سے لگائیے کہ ان کے ترجمہ نگاروں نے لکھا ہے کہ تین ماہ کے قلیل عرصے میں انھوں نے قرآن مجید حفظ کیا۔[1] قرآن مجید سے ان کی شیفتگی اور محبت کا یہ عالم تھا کہ میں نے اسی حوالے سے ایک بار ان سے دریافت کیا کہ تلاوتِ قرآن پاک میں آپ کا معمول کیا ہے؟ فرمانے لگے گھر پر ہوتا ہوں تو نماز کے علاوہ دو پارے روزانہ تلاوت کرتا ہوں۔ سفر میں ہوں تو دس، بارہ پارے بھی ہو جاتے ہیں۔ میں نے تعجب سے پوچھا کہ سفر میں یہ کیسے؟ فرمایا: سفر میں اور کیا کرنا ہوتا ہے گاڑی پر بیٹھ جاتا ہوں تو قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہوں۔ نیند آجائے تو یہی آرام ہوتا ہے اور باقی سفر تلاوت میں گزر جاتا ہے، اس سے اچھا عمل اور کیا ہو سکتا ہے۔ اس بات کا خود راقم نے بھی کئی بار مشاہدہ کیا۔
Flag Counter