Maktaba Wahhabi

200 - 391
وسعت اور گرفت کی قدرت کو اجاگر کیا جائے۔ ایک طالب علم کی تشفی کے لیے اس میں ایسے ایسے مباحث ہیں، جو اسے بہت سی کتابوں سے بے نیاز کر دیتے ہیں۔ مقلدین حضرات کا یہ عموماً مغالطہ ہوتا ہے کہ طبقات حنابلہ، طبقات حنفیہ، طبقات مالکیہ اور طبقات شافیہ اٹھا کر دیکھو تم پرعیاں ہو جائے گا کہ یہ سب حضرات مقلد تھے۔ حضرت شاہ صاحب نے اسی مغالطے کی خوب خوب خبر لی ہے اور بتلایا ہے کہ محض نمبر بڑھانے والے حضرات نے ایک ہی شخص کو طبقات حنفیہ میں اور دوسرے نے طبقات حنابلہ میں یا شافعیہ میں ذکر کیا ہے، حتی کہ امام شافعی کو مالکیوں نے طبقات مالکیہ میں اور حنبلیوں نے طبقات حنابلہ میں، امام اسحاق بن راہویہ کو طبقات شافعیہ میں اور حنبلیوں نے طبقات حنابلہ میں ذکر کیا ہے۔ گویا یہ اصحاب الطبقات تو اس کا مصداق ہیں۔ ولکل یدعي وصلاً للیلی ولیلی لا تقر لھم بذاکا راقم کو اس کتاب کی طباعت سے پہلے استفادہ کا شرف حاصل ہے۔ یہ کتاب ۱۴۰۳ھ بمطابق ۱۹۸۲ء میں ادارہ احیاء التراث اہل السنہ، آلہ آباد، وزیر آباد ضلع گوجرانوالہ سے محترم حکیم عبدالمجید الہ آبادی مرحوم کی نگرانی میں شائع ہوئی۔ حکیم صاحب حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی مرحوم کے عزیزوں میں سے تھے۔ جن ایام میں وہ اس کتاب کی طباعت کا اہتمام کر رہے تھے، انہی دنوں میں مجھے ان کی زیارت نصیب ہوئی۔ ان کی مسجد میں ایک خطبہ جمعہ کا بھی اتفاق ہوا۔ بڑے حلیم الطبع اور شب زندہ دار بزرگ تھے۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور اس کتاب کی طباعت میں ان کی کوششوں کو قبول کرے۔ آمین چند اور تذکرے: حضرت شاہ صاحب کی ایک سو سے زائد تصانیف ہیں، مگر ان میں سب سے
Flag Counter