Maktaba Wahhabi

323 - 391
شارح سنن ابن ماجہ اور انجاز الحاجۃ مملکتِ خدادا پاکستان میں جن بزرگوں نے مسلک سلف کی آبیاری اور کتاب و سنت کی خدمت میں درخشاں نقوش منقش کیے ہیں ان میں ایک استاذ الاساتذہ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد علی جانباز نور اللہ مرقدہ ہیں، جنھوں نے اپنی زندگی کی تقریباً چھیالیس بہاریں قال اللّٰه وقال الرسول کا درس دینے میں گزاریں اور تین درجن کے قریب علمی فکری و فقہی علوم و معارف پر تصانیف مرتب فرمائیں۔ ان میں سب سے ضخیم اور وقیع کتاب سنن ابن ماجہ کی شرح ’’انجاز الحاجہ‘‘ ہے جو بارہ جلدوں اور سات ہزار تین سو اٹھاسی (۱۲/۷۳۸۸) صفحات پر مشتمل ہے۔ جس پر بلاشبہ پوری ملتِ اسلامیہ بالعموم اور منہج سلف کے پیروکار بالخصوص ان کے ممنون ہیں جن کے لیے اس کتاب کی تعلیم و تفہیم کی تقریب پیدا کر دی ہے۔ جزاہ اللّٰه عنا و عن جمیع المسلمین۔ حضرت مولانا جانباز مرحوم سے شناسائی تب ہوئی، جب یہ ناکارہ ادارۃ العلوم الاثریہ میں حاضر ہوا۔ انھیں حضرت مولانا محمد اسحاق چیمہ ۔برد اللّٰه مزجعہ۔ سے قلبی لگاؤ تھا۔ ڈجکوٹ ضلع فیصل آباد کے قریب اپنے گاؤں تشریف لاتے تو مولانا چیمہ مرحوم کی ملاقات کے لیے ان کی دکان پر ضرور حاضری دیتے۔ وہ شرم و حیا کے پیکر تھے اور مولانا چیمہ کا بے حد احترام کرتے۔ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ انھوں نے
Flag Counter