Maktaba Wahhabi

395 - 391
مولانا قاری نعیم الحق نعیمؔ کی یاد میں مدتوں رویا کریں گے جام و پیمانہ مجھے اس جہانِ رنگ و بو میں بہت سے ایسے حضرات ہیں جو بعض خصائص و خصائل سے نوازے گئے۔ مگر کچھ ایسی بھی سعادت مند شخصیتیں ہو گزری ہیں جنھیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے بہت سی خوبیوں سے نوازا اور انھیں متعدد نوازشوں سے سرفراز فرمایا۔ انہی حضرات میں ایک ہمارے ممدوح (جنھیں آج مرحوم لکھتے ہوئے روح کانپ اٹھتی ہے اور قلب شق ہوا جاتا ہے) جناب مولانا قاری نعیم الحق نعیم بھی تھے جو بیک وقت حافظ، قاری، عالم باعمل، معلم، مدرس، مصنف و مولف، مفکر و مبصر، ادیب و شاعر، عابد و زاہد، صابر و شاکر، شب زندہ دار اور راضی برضا کے اوصاف سے متصف تھے۔ اور ان کے ساتھ ساتھ تواضع، انکساری، ادب و محبت، صدق و صفا، غمخواری و ہمدردی، خوش اخلاقی اور خوش گفتاری کے اخلاقِ حسنہ سے آراستہ و پیراستہ تھے۔ اللھم اغفر لہ وارحمہ وارفع درجتہ مع النبیین والصدیقین والشہداء والصالحین۔ آمین یا رب العالمین۔ ۳۰/ ۳۱ جنوری ۱۹۹۹ء کو یہ ناکارہ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں تھا۔ ۳۱ کو تقریباً نو بجے اخی المحترم مولانا حافظ عبدالرشید اظہر حفظہ اللہ سے فون پر بات کرنا چاہی تو ریسیور اٹھاتے ہی سلام کے بعد انھوں نے
Flag Counter