Maktaba Wahhabi

114 - 462
جس کی چند امثلہ درج ذیل ہیں: مرسل کی مثال: ’’سنن‘‘ (ص: ۱۹۵، طبع ہند) میں ایک جگہ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے ایک حدیث ان الفاظ سے ذکر کی ہے: ’’حدثنا أبو بکر عبد اللّٰه بن سلیمان بن الأشعث: ثنا محمود بن آدم: ثنا الفضل بن موسیٰ: ثنا عبد اللّٰه بن سعید بن أبي ھند عن ثور بن یزید، عن عکرمۃ، عن ابن عباس قال: کان رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم یلتفت في صلاتہ یمینا وشمالا، لا یلوي عنقہ خلف ظھرہ‘‘ (رقم: ۱۸۳۹) اس حدیث کو ذکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں: ’’فضل بن موسیٰ اسے متصل ذکر کرنے میں منفرد ہیں اور اس کے دوسرے ساتھی عبداللہ بن سعید اسے مرسل بیان کرتے ہیں۔‘‘ چنانچہ اس کے بعد انھوں نے یہی روایت بواسطہ ’’وکیع ثنا عبد اللّٰه بن سعید بن أبي ھند عن رجل من أصحاب عکرمۃ قال: کان رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم ‘‘ الحدیث ذکر کی ہے۔ جس سے مقصد یہ ہے کہ ’’فضل بن موسیٰ‘‘ کے دوسرے رفیق امام وکیع رحمہ اللہ نے یہ روایت بیان کرتے ہوئے حضرت ابن عباس اور عکرمہ کا ذکر نہیں کیا، بلکہ سلسلۂ سند تبع تابعی تک ہی بیان کیا ہے۔ فائدہ: اصولِ حدیث کا طالب علم اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ حدیث مرسل اور منقطع میں فرق ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب یہ روایت عکرمہ کے شاگرد ثور بن یزید سے مروی ہے اور وہ تبع تابعی ہیں تو یہ روایت مرسل نہیں، بلکہ منقطع ٹھہری۔ امام
Flag Counter