Maktaba Wahhabi

127 - 462
کتابیں لکھی ہیں، تاکہ ان کی اور امام دارقطنی رحمہ اللہ کی ’’العلل‘‘ میں فرق واضح ہو سکے۔ 1. امام علی بن مدینی رحمہ اللہ (م ۲۳۴ھ /۸۴۸ء): امام بخاری کے استاد ہیں اور اس فن پر غالباً سب سے پہلے انھوں نے ہی کتاب لکھی ہے امام ابو حاتم فرماتے ہیں: ’’کان ابن المدیني علما في معرفۃ الحدیث والعلل‘‘[1] امام ابن المدینی کی کتاب ’’العلل و معرفۃ الرجال‘‘ کا کچھ حصہ زیورِ طبع سے آراستہ ہو گیا ہے۔ 2. امام محمد رحمہ اللہ بن اسماعیل بخاری (۲۵۸ھ / ۸۸۶ء): تقریب التہذیب میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے انھیں حافظ دنیا کے لقب سے یاد کیا ہے علل حدیث میں جس قدر انھیں عبور حاصل تھا اس کا اندازہ احمد بن حمدون رحمہ اللہ کے اس قول سے لگایا جا سکتا ہے، فرماتے ہیں: میں نے ایک جنازے میں امام بخاری رحمہ اللہ کو دیکھا کہ محمد رحمہ اللہ بن یحییٰ الذہلی ان سے اسما اور عللِ حدیث کے متعلق سوال کرتے تھے تو وہ اس طرح جواب دیتے جاتے، جیسا کہ ﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ ﴾ پڑھ رہے ہیں۔[2] امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’لم أر أحدا بالعراق ولا بخراسان في معنی العلل والتاریخ ومعرفۃ الأسانید أعلم من محمد بن إسماعیل‘‘[3]
Flag Counter