Maktaba Wahhabi

157 - 462
5. کتاب الضعفاء والمتروکین من المحدثین: امام دارقطنی رحمہ اللہ کا تذکرہ کرتے ہوئے تذکرہ نویسوں نے یہ بات ذکر کی ہے کہ ان کے شاگرد ’’حمزہ السہمی‘‘ نے ایک مرتبہ عرض کی کہ آپ ضعفا پر ایک کتاب لکھ دیں تو انھوں نے جواب دیا کہ تمھارے پاس ابن عدی رحمہ اللہ کی کتاب ’’الکامل‘‘ نہیں؟ تو السہمی رحمہ اللہ نے جواب دیا کہ ہے، تو امام صاحب رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’فیہ کفایۃ لا یزید ولا یزاد علیہ‘‘[1] جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اولاً وہ ضعفا پر مستقل کتاب لکھنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے۔ لیکن بعد میں جب اس موضوع پر قلم اٹھایا تو دو مستقل کتابیں لکھ دیں، جن میں ایک ’’کتاب الضعفاء والمتروکین من المحدثین‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ جس کا کامل نسخہ ابھی تک مخطوط ہے جو کہ استنبول کے کتب خانہ میں محفوظ ہے۔[2] یہ کتاب اب شیخ موفق بن عبداللہ کی تحقیق سے شائع ہو گئی ہے۔ 6. الجرح والتعدیل: اسماعیل پاشا نے ان کی تصانیف کا ذکر کرتے ہوئے اس کتاب کا ذکر کیا ہے، اسی طرح حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’تہذیب التہذیب‘‘ (۲/۱۴)، (۴/۱۸۵)، (۵/ ۲۶۷،۲۶۸) میں بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ فنِ جرح و تعدیل اور امام دارقطنی رحمہ اللہ : علمِ حدیث کے انواع و اقسام میں علم الجرح والتعدیل کو خاص اہمیت حاصل ہے، جس کا اندازہ امام حاکم رحمہ اللہ کے اس قول سے لگایا جا سکتا ہے، فرماتے ہیں:
Flag Counter