Maktaba Wahhabi

182 - 462
13 حافظ ابو الحجاج یوسف بن عبدالرحمان المزی رحمہ اللہ (م ۷۴۲ھ): یہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے ہم سبق اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ کے مشایخ سے ہیں۔ انھوں نے اپنے ’’تذکرہ‘‘ کی انتہا انہی کے ترجمہ پر کی ہے۔ علامہ المزی کی کتاب کا نام ’’تہذیب الکمال‘‘ ہے جو حافظ المقدسی کی ’’الکمال‘‘ کا ملخص اور زیادات پر مشتمل ہے۔ علامہ سبکی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’أجمع علی أنہ لم یصنف مثلہ ولا یستطاع‘‘ علامہ ذہبی رحمہ اللہ کے قول کے مطابق یہ کتاب ایک سو اجزا پر مشتمل ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگرچہ انھوں نے تہذیب پر کافی کوشش کی ہے، لیکن صحاح ستہ کے بعض راویوں کے متعلق انھیں بھی علم نہیں ہو سکا، جس کی بنا پر ان کے تراجم اس میں مذکور نہیں، بلکہ بسا اوقات ’’روی عن فلان‘‘ اور ’’روی عنہ فلان‘‘، ’’أخرج لہ فلان‘‘ ہی پر اکتفا کیا ہے۔ اسی طرح اصحابِ ستہ کی بعض دوسری تصانیف پر تو بالکل ہی کام نہیں کیا، جیسا کہ بر الوالدین للبخاري، کتاب الانتفاع بإھاب السباع لمسلم، کتاب الزہد، دلائل النبوۃ، الدعاء، ابتداء الوحي، أخبار الخوارج لأبي داود ہیں، غالبا وہ ان پر مطلع نہیں ہو پائے۔[1] اسی بنا پر بعض حضرات کا کہنا ہے کہ المزی اسے مکمل نہیں کر سکے، بلکہ بعد میں حافظ علاء الدین مغلطائی (م ۷۶۲ھ) نے اس کی تکمیل تیرہ جلدوں میں کی، جس کا نام اکمال تہذیب الکمال ہے۔ بہرحال یہ اپنے موضوع پر بے مثال کتاب ہے۔ متاخرین نے اسے اس قدر اہمیت دی ہے کہ متعدد اہلِ علم نے اس کا اختصار کیا، جیسا کہ حاجی خلیفہ نے ذکر کیا
Flag Counter